
نئی دہلی، 9 دسمبر (ہ س)۔ وزیر مملکت برائے ریلوے وی سومنا نے منگل کو یہاں ریل بھون سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تروپتی-سائیں نگر شرڈی ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھائی۔ یہ نئی ہفتہ وار ٹرین آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک اور مہاراشٹر کو جوڑ کر یاترا کو ایک نئی تحریک دے گی اور جنوبی آندھرا پردیش کے ساحلی علاقے سے شرڈی تک پہلی سیدھی ریل سروس فراہم کرے گی۔
اسے چار ریاستوں سے آنے والے یاتریوں کے لیے ایک تاریخی دن قرار دیتے ہوئے، سومنا نے کہا کہ ہندوستانی ریلوے صرف نقل و حمل کا ایک ذریعہ نہیں ہے بلکہ ملک کے مختلف خطوں اور ثقافتوں کو جوڑنے والی قومی لائف لائن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تروپتی اور شرڈی جیسے اہم یاتری مقامات سے براہ راست رابطہ مسافروں کو محفوظ، آرام دہ اور ہموار بین ریاستی سفر فراہم کرے گا۔ تقریباً 30 گھنٹے کے سفر کے وقت کے ساتھ یہ نئی ٹرین کل 31 بڑے اسٹیشنوں پر رکے گی جن میں نیلور، گنٹور، سکندرآباد، بیدر، منماڈ شامل ہیں اور راستے میں پارلی ویجناتھ جیسے اہم مندر کے مقامات کو بھی جوڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سروس یاتریوں کی سیاحت کو فروغ دے گی، راستے میں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ کرے گی اور ارد گرد کے علاقوں کی مجموعی ترقی کو فروغ دے گی۔ نئی ٹرین سے مہاراشٹر، شمالی کرناٹک اور سکندرآباد خطہ کو بھی براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
سومنا نے کہا کہ 2014 سے آندھرا پردیش نے ریل کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں ترقی دیکھی ہے۔ جبکہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ کا اوسط ریل بجٹ 2009-14 کے دوران 886 کروڑ روپے تھا، وہ 2025-26 میں بڑھ کر 9,417 کروڑ ہو گیا ہے۔ اس وقت ریاست میں 93,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ریل پروجیکٹ چل رہے ہیں۔ 2014 سے، ریاست میں 1,580 کلومیٹر نئی لائنیں تعمیر کی گئی ہیں، جن میں 100فیصد برقی کاری کی گئی ہے۔ ریاست میں اب 73 امرت اسٹیشن تیار کیے جا رہے ہیں، جن پر 3,125 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ مزید برآں، 800 فلائی اوور اور پل، 110 لفٹیں، اور 40 ایسکلیٹر لگائے گئے ہیں، اور 16 وندے بھارت (8 جوڑے) اور 6 امرت (3 جوڑے) ٹرینیں متعارف کرائی گئی ہیں۔
تروپتی میں جاری منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تروپتی امرت اسٹیشن 312 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ بڑے پروجیکٹوں میں تروپتی – پاکالا – کٹپاڑی ڈبلنگ (105 کلومیٹر – 1,215 کروڑ)، گڈور – رینیگنٹا تیسری لائن (83 کلومیٹر – 875 کروڑ)، اور ناڈیکوڑی – سریکالہستی نئی لائن (310 کلومیٹر – 5,900 کروڑ) شامل ہیں۔ وجئے واڑہ – گڈور تیسری لائن (287 کلومیٹر – 6,235 کروڑ) اور یراپیڈ – پوڑی بائی پاس لائن (25 کلومیٹر – 490 کروڑ) پر بھی کام جاری ہے۔
آندھرا پردیش حکومت کے وزیر بی سی جناردھنا ریڈی اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی