خواتین کی سلامتی معاشرے کی بنیاد؛ نئے قوانین آن لائن اور جسمانی ہراسانی کے خلاف مؤثر ہتھیار: ایکناتھ شندے
ناگپور ، 9 دسمبر (ہ س)۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ معاشرے کی ترقی کا انحصار خواتین کی حفاظت اور عزت پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سماج میں خواتین خود کو محفوظ محسوس نہ کریں تو اس معاشرے کی ترقی کا سفر ادھورا رہ جاتا ہے۔ وہ ناگپور کے
MAHA POLITICS DY CM WOMEN’S SAFETY


MAHA POLITICS DY CM WOMEN’S SAFETY


ناگپور ، 9 دسمبر (ہ س)۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ معاشرے کی ترقی کا انحصار خواتین کی حفاظت اور عزت پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سماج میں خواتین خود کو محفوظ محسوس نہ کریں تو اس معاشرے کی ترقی کا سفر ادھورا رہ جاتا ہے۔ وہ ناگپور کے ونامتی ہال میں مہاراشٹر اسٹیٹ کمیشن فار ویمن کے زیر اہتمام منعقدہ ’سکشما‘ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر، قانون ساز کونسل کی نائب چیئرپرسن نیلم گورہے، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر ادیتی تٹکرے، ریاستی وزیر میگھنا بورڈیکر، ریاستی خواتین کمیشن کی سربراہ روپالی چاکنکر اور رکن اسمبلی منجولا گاویت سمیت دیگر معززین موجود تھے۔

شندے نے کہا کہ صرف قوانین بنانے سے خواتین کی حفاظت یقینی نہیں ہوتی، بلکہ سماجی رویوں میں اصلاح اور بیداری پیدا کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کو دیکھتے ہوئے شکایت کے عمل کو شفاف بنایا گیا ہے، متاثرہ کو فوری قانونی مدد، مشاورت اور ہیلپ لائن سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برسوں میں مرکزی حکومت کی سطح پر بڑی قانونی تبدیلیاں ہوئی ہیں جن میں فرسودہ قوانین کا خاتمہ، آن لائن ہراسانی کے خلاف سخت دفعات اور تعاقب، تشدد اور بدسلوکی پر سخت سزائیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل شفافیت نے خواتین کے لیے شکایت درج کرانا آسان اور محفوظ بنایا ہے۔

شندے نے خواتین کمیشن کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کمیشن کی بروقت مداخلت بہت سی خواتین کے لیے انصاف کی راہ ہموار کر رہی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کمیشن کو بڑھتے ہوئے کام کے پیش نظر مزید افرادی قوت اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے زور دیا کہ مہاوتی حکومت نے خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں جن میں ویمن ایمپاورمنٹ مشن، نربھیا فنڈ، پولیس تھانوں میں خواتین کے لیے سہولت کمرے، چوبیس گھنٹے ہیلپ لائن، لڑکیوں کی مفت اعلیٰ تعلیم، ایس ٹی بس میں نصف کرایہ، خود مدد گروپس کے لیے مالی تعاون جیسے اقدامات شامل ہیں۔

شندے نے کہا کہ خواتین کو کمزور سمجھنے کا نظریہ ختم کیے بغیر معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انہوں نے فوج، ریلوے، سیول سروسز، کھیل اور سیاسی قیادت میں خواتین کی بڑھتی شرکت کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں میں پچاس فیصد ریزرویشن نے خواتین کو نئی قیادت فراہم کی ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی اور کمیشن کی تمام سفارشات کو ترجیحی بنیادوں پر منظور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر ہونے والے مظالم کا خاتمہ پورے سماج کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande