
نئی دہلی، 9 دسمبر (ہ س)۔ مغربی چمپارن سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن سنجے جیسوال نے حکمراں پارٹی کی جانب سے لوک سبھا میں انتخابی اصلاحات پر بحث کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کے لیے نہیں ہے، اس لیے ملک میں ایس آئی آر کا عمل ضروری ہے۔ ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ایس آئی آر کی حمایت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بہار میں 35 لاکھ لوگوں نے فارم نہیں بھرے، جس کا مطلب ہے کہ وہاں دراندازی کرنے والوں کی بڑی تعداد تھی۔
جیسوال نے’ون نیشن،ون الیکشن‘ پہل کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ اپوزیشن اراکین کے اعتراضات کے باوجود، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ الگ الگ انتخابات کرانے سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے، اور پوری تنظیم جیت کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتی ہے۔جیسوال نے کہا،’ہمارے وزیر داخلہ کبھی بیرون ملک نہیں گئے، اور وزیر اعظم نے ایک دن کی چھٹی نہیں لی ہے۔ ہم انتخابات کے دوران پوری صلاحیت سے کام کرتے ہیں، جب کہ اپوزیشن لیڈر چھٹیوں پر ہوتے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ بہار کے انتخابات میں کانگریس 20 سالہ این ڈی اے کے اقتدار کو ختم کرنے کے لئے ایک بھی مسئلہ تلاش کرنے میں ناکام رہی اور اس کے بجائے ایس آئی آر کا مسئلہ اٹھاتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کنفیوڑن کی حالت میں الیکشن نہیں جیتے گا اور الزام کسی اور پر ڈالا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan