
رانچی، 9 دسمبر (ہ س): جیسے ہی جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن منگل کو ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن لیڈر بابولال مرانڈی نے ایم بی بی ایس داخلوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا۔
بی جے پی لیڈر نے الزام لگایا کہ ریاست میں میڈیکل میں داخلے کے عمل میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں۔ جھارکھنڈ کمبائنڈ انٹرنس کمپیٹیٹو ایگزامینیشن بورڈ (جے سی ای سی ای بی) میڈیکل کونسلنگ کے دوران میڈیکل کونسلنگ کمیٹی (ایم سی سی) کی طرف سے مقرر کردہ رہنما خطوط پر عمل نہیں کرتا ہے۔
مرانڈی نے کہا کہ این ٹی اے امتحان کے بعد نتائج جاری کرتا ہے اور جے سی ای سی ای بی کو بھیجتا ہے، لیکن این ٹی اے پورٹل سے مناسب لنک نہ ہونے کی وجہ سے کونسلنگ کے عمل میں بہت سی بے قاعدگیاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ طلباء اس خامی کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور غلط ذات، رہائشی سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات جمع کراتے ہیں جس سے بہت سے مستحق طلباء کا مستقبل متاثر ہوتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے الزام لگایا کہ یہ بے ضابطگیاں جان بوجھ کر چند افراد کو فائدہ پہنچانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جے سی ای سی ای بی کے اعلیٰ عہدیداروں کو فوری طور پر ہٹایا جائے، موجودہ کونسلنگ کے عمل کو منسوخ کیا جائے اور اسے دوبارہ شروع کیا جائے، اور سی بی آئی سے اس معاملے کی جانچ کروائی جائے۔
مرانڈی نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے اس معاملے پر فوری کارروائی نہیں کی تو اپوزیشن ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالے گی۔---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی