بغیر سنے میڈیا کے خلاف ٹیک ڈاون آرڈر نہیں: دہلی ہائی کورٹ
نئی دہلی، 9 دسمبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری سے کہا کہ وہ نیوز پلیٹ فارم کی طرف سے سنے بغیر ایک خاتون کے ساتھ ان کی فحش فون پر گفتگو کی ویڈیو کو ہٹانے کے ان کے مطالبے پر کوئی حکم جاری نہیں کرے گی۔ جسٹ
بغیر سنے میڈیا کے خلاف ٹیک ڈاون آرڈر نہیں: دہلی ہائی کورٹ


نئی دہلی، 9 دسمبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری سے کہا کہ وہ نیوز پلیٹ فارم کی طرف سے سنے بغیر ایک خاتون کے ساتھ ان کی فحش فون پر گفتگو کی ویڈیو کو ہٹانے کے ان کے مطالبے پر کوئی حکم جاری نہیں کرے گی۔ جسٹس امت بنسل کی بنچ نے سریندر کمار چودھری کو حکم دیا کہ وہ نیوز پلیٹ فارم کو بھی فریق بنائیں۔سریندر کمار چودھری نے درخواست پر جلد سماعت کی درخواست کی تھی۔ اس سے قبل 2 دسمبر کو ہائی کورٹ نے گوگل اور میٹا پلیٹ فارمز کو ہدایت کی تھی کہ وہ فحش گفتگو پر مشتمل ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والوں کی تفصیلات فراہم کریں۔ عدالت نے اگلی سماعت 13 جنوری 2026 کو مقرر کی۔ سریندر کمار چودھری نے 13 جنوری 2026 سے پہلے سماعت کی درخواست کی تھی۔

سریندر چودھری نے اپنے فیس بک اور یوٹیوب چینلز سے ان ویڈیوز کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی جس میں ان کے اور ایک عورت کے درمیان جنسی گفتگو کو دکھایا گیا تھا۔ سماعت کے دوران عدالت نے نوٹ کیا کہ درخواست گزار نے ویڈیوز کی ٹرانسکرپٹس فراہم نہیں کیں۔ عدالت نے سریندر چودھری کو متعلقہ مواد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے کہا کہ جب درخواست گزار مواد فراہم کرے گا تو وہ ہٹانے کی عبوری درخواست پر سماعت کرے گی۔ عدالت نے درخواست گزار کو پین ڈرائیو پر ویڈیوز فراہم کرنے کی ہدایت کی۔درخواست میں سریندر چودھری نے ویڈیو کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے سیاسی اور ذاتی نقصان پہنچانے کے ارادے سے اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ درخواست میں ویڈیو اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔سریندر چودھری نے 2024 میں جموں و کشمیر کی نوشہرہ اسمبلی سیٹ سے نیشنل کانفرنس کے ٹکٹ پر جیتا تھا۔ انہوں نے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اس وقت کے اسپیکر رویندر رینا کو شکست دی۔ سریندر چودھری نے 16 اکتوبر 2024 کو ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande