
نئی دہلی، 9 دسمبر (ہ س)۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو نے منگل کو انتخابی اصلاحات پر لوک سبھا کی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کمیشن کو غیر جانبدار ہونا چاہئے اور انتظامیہ کے ذریعہ طاقت کے غلط استعمال کو روکنا چاہئے۔ انہوں نے الیکشن کمشنروں کے تقرر کے عمل میں تبدیلی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بجائے بیلٹ پیپر کے استعمال کے کانگریس پارٹی کے مطالبے کی حمایت کی۔
ایس پی لیڈر نے آج لوک سبھا میں اتر پردیش میں ہوئے مختلف ضمنی انتخابات کا حوالہ دیا اور الزام لگایا کہ ان سبھی میں ووٹوں کی دھاندلیاں ہوئی ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کمیشن کو ہر قسم کے شواہد اور بروقت معلومات فراہم کی گئیں، پھر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے خاص طور پر رام پور لوک سبھا الیکشن کا مسئلہ اٹھایا۔
اکھلیش نے ایس اے آر کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت کا اصل ارادہ اسے این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزن) تیار کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دراندازوں اور حراستی کیمپ قائم کرنے کی بات کر رہی ہے۔ ایس پی لیڈر نے ووٹر لسٹ اپ ڈیٹ کے عمل کے دوران بوتھ لیول آفیسر کی مبینہ موت کا معاملہ بھی اٹھایا، یہ کہتے ہوئے کہ عہدیداروں اور بی ایل اوز پر بہت زیادہ دباو¿ ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan