مسافروں کو پریشان کرنے ،میٹرو میں دو گھنٹے سے زائد رکنے پر اضافی جرمانہ
حیدرآباد، 8 دسمبر(ہ س)۔ شہریوں کے لیے میٹروسفرتوسہولت بخش ہے،مگراب یہی سہولت اضافی اخراجات کاباعث بنتی جارہی ہے۔حال ہی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک ٹکٹ پر دو گھنٹے سے زیادہ میٹرواسٹیشن کے احاطے میں رکنے پرمسافروں سے اضافی چارجزوصول کیے جارہے
مسافروں کو پریشان کرنے میٹرو میں دو گھنٹے سے زائد رکنے پر اضافی جرمانہ


حیدرآباد، 8 دسمبر(ہ س)۔

شہریوں کے لیے میٹروسفرتوسہولت بخش ہے،مگراب یہی سہولت اضافی اخراجات کاباعث بنتی جارہی ہے۔حال ہی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک ٹکٹ پر دو گھنٹے سے زیادہ میٹرواسٹیشن کے احاطے میں رکنے پرمسافروں سے اضافی چارجزوصول کیے جارہے ہیں۔ میٹروکی مختلف اسٹیشنوں پر موجود فوڈکورٹس،مالزیادوستوں کے انتظارمیں گھنٹوں رکنے والے مسافراس نئی پالیسی کی زدمیں آرہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق زائد وقت کی صورت میں 15 سے 50 روپے تک اضافی فیس لی جارہی ہے۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ میٹروانتظامیہ پرپہلے ہی بڑھتے اخراجات اورقرضوں کادباؤ ہے۔ حکومت کو مکمل حصص کی فروخت کے باوجود میٹروکارپوریشن مالی مشکلات سے دوچارہے اورآمدنی بڑھانے کے لیے نئے طریقے تلاش کیے جا رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں دو گھنٹے کی حدکانفاذکیاگیاہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ بڑھتی بھیڑکے باوجودانتظامیہ سہولیات میں اضافہ کرنے کے بجائے عوام سے ہی مزید پیسے نکالنے کے طریقے تلاش کررہی ہے۔

مسافروں کی سب سے بڑی شکایت یہ ہے کہ اگرمیٹروکی تاخیر،زیادہ رش یا دفتری وقت کی بھیڑکے باعث ان کاسفردوگھنٹے سے کچھ منٹ زیادہ بھی ہوجائے توبھی اضافی رقم اداکرناپڑتی ہے۔ بعض مسافرسوشل میڈیاپراس فیصلے کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اوراسےغیرمنصفانہ قراردے رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ میٹروانتظامیہ نے تاحال ہی میں اس پالیسی پرکوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔ تاہم متعدد مسافروں کاکہنا ہے کہ انہیں پچھلے کئی دنوں سے اضافی فیس اداکرنی پڑرہی ہے۔ایک مستقل مسافرنے بتایاکہ اصل مسئلہ اضافی چارجزنہیں، بلکہ میٹرواسٹیشن میں موجودبڑے بڑے مالزاورفوڈ کورٹس ہیں جولوگوں کووقت گزارنے پرمجبور کرتے ہیں۔ اگریہ تجارتی سرگرمیاں نہ ہوں تولوگ خودہی دیرتک نہ رکیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande