
علی گڑھ, 8 دسمبر (ہ س)۔
جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن نے ایک تقریب میں ڈبلیو ایچ او یونٹی اسٹڈی پروجیکٹ کاباضابطہ آغاز کیا۔ اس اقدام سے ادارے کو ڈبلیو ایچ او ساؤتھ ایسٹ ایشیا ریجنل یونٹی اسٹڈی نیٹ ورک اور گلوبل انفلوئنزا سرویلانس اینڈ رسپانس سسٹم (جی آئی ایس آر ایس) کے تحت ایک اسٹریٹجک ریسرچ سنٹر کے طور پرکلیدی مقام حاصل ہوا ہے۔
ڈبلیو ایچ او یونٹی پلیٹ فارم دراصل عالمی سطح کے ایپیڈیمولوجیکل تحقیقاتی پروٹوکولز پر مشتمل ہے، جنھیں بیماریوں کے پھیلنے کے رجحانات، ان کی شدت، آبادی کی قوتِ مدافعت اور نئے ابھرتے ہوئے متعدی خطرات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ یہ پروٹوکولز پہلی بار 2009 کے ایچ ون این ون وبا کے بعد تیار کیے گئے اور کووِڈ 19کے دوران انھیں مزید بہتر کیا گیا۔ یونٹی پروٹوکولز کو آج کے وقت میں وبا سے نمٹنے کی تیاری کا بنیادی ستون سمجھا جاتا ہے۔
جے این ایم سی میں ڈبلیو ایچ او یونٹی اسٹڈی کے سائٹ پرنسپل انویسٹی گیٹر ڈاکٹر محمد سلمان شاہ نے اس سلسلہ میں کہا کہ معیاری طریق ہائے عمل نہ صرف ہندوستان بلکہ خاص طور پر اے ایم یو کو عالمی نگرانی، شواہد پر مبنی منصوبہ بندی اور پالیسی سازی میں مؤثر کردار ادا کرنے کے لائق بنائیں گے۔
شریک انویسٹی گیٹر ٹیم میں پروفیسر فاطمہ خان (شعبہ مائیکرو بایولوجی)، ڈاکٹر شہزاد انور (شعبہ تپ دق و امراضِ سینہ) اور ڈاکٹر شفقت تسنیم (شعبہ میڈیسن) شامل ہیں۔
پروگرام کے دوران ڈاکٹر محمد احمد، نیشنل پروفیشنل آفیسر (ریسرچ)، ڈبلیو ایچ او انڈیا نے تیاریوں کا موقع پر ہی جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا۔
تقریب کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر محمد خالد، ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن نے اس اشتراک کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جب عالمی صحت کے نظام مستقبل کی وباؤں کے لیے تیاری کو ترجیح دے رہے ہیں، اس پروجیکٹ کی خاص اہمیت ہے۔
سابق چیئرپرسن اور سینئر فیکلٹی ممبر پروفیسر محمد اطہر انصاری نے ادارہ جاتی سائنسی صلاحیت میں اضافے کے لیے انٹرڈسپلینری اور بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر عظمیٰ ارم نے اس موقع پر ریسرچ ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ