
ڈیبرا/مرشد آباد، 8 دسمبر (ہ س)۔
سابق آئی پی ایس افسر اور ڈیبرا کے ترنمول ایم ایل اے ہمایوں کبیر حال ہی میں ایک تنازعہ میں الجھ گئے ہیں۔ مغربی بنگال کے ڈیبرا اور بھرت پور کے ایم ایل اے کے نام ایک جیسے ہیں۔
ڈیبرا کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر ترنمول کانگریس میں ہیں، جب کہ بھرت پور کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر کو حال ہی میں بابری مسجد کی تعمیر کیس کے سلسلے میں ترنمول کانگریس سے تاحیات معطل کر دیا گیا تھا۔ ناموں میں مماثلت کی وجہ سے اب انہیں بابری مسجد کی تعمیر سے متعلق کالز اور پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔ ڈیبرا ایم ایل اے کو اپنے سوشل میڈیا اکاو¿نٹ فیس بک پر یہ لکھنے پر مجبور ہونا پڑا کہ میں وہ ہمایوں نہیں ہوں اور نہ ہی وہ حضور۔ ہم سیاست میں ایک ساتھ ہوسکتے ہیں، لیکن وہ میں نہیں، کوئی اور ہوں ۔
بھرت پور کے ایم ایل اے کے ذریعہ بابری مسجد کی تعمیر سے متعلق تنازعہ کے بعد ڈیبرا کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر کو گزشتہ دو دنوں میں دبئی، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، ممبئی، ہریانہ اور راجستھان سے 200 سے زیادہ کالز موصول ہوئیں۔ ہر کوئی چاہتا تھا کہ وہکیو آر کوڈ یایو پی آئی آئی ڈی فراہم کرے تاکہ وہ آن لائن مالی مدد فراہم کر سکیں۔ کبیر نے واضح کیا کہ یہ تمام بلائیں حقیقی حضور کے لیے تھیں۔ سابق آئی پی ایس افسر نے ہنستے ہوئے کہا، اگر وہ سب کو کیو آر کوڈ بھیج دیتے تو اب تک ان کے اکاو¿نٹ میں کروڑوں روپے جمع ہو چکے ہوتے۔
ڈیبرا ایم ایل اے نے وضاحت کی کہ کئی ٹی وی چینلز نے ان سے رابطہ کیا ہے اور بابری مسجد کی تعمیر کے بارے میں خبریں کچھ جگہوں پر ان کی تصویر کے ساتھ شائع کی گئی ہیں۔ انہوں نے سب کو سمجھایا کہ وہ ہمایوں نہیں ہیں۔ اس الجھن کے باوجود وہ صبر و تحمل سے حالات کا سامنا کر رہے ہیں ۔
دریں اثنا، گھاٹل ضلع ترنمول کانگریس کے صدر اجیت میتی نے کہا کہ دونوں ایم ایل اے سیاسی طور پر مختلف ہیں، اور سابق آئی پی ایس افسر الجھن کو اچھی طرح سے نپٹ رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ