انڈیگو کے بحران پر پرتھوی راج چوان کا شدید رد عمل، وزیر ہوا بازی کے استعفے کا مطالبہ
ممبئی ، 8 دسمبر (ہ س)۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان نے کولابا کے گاندھی بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں انڈیگو ایئر لائن کی مسلسل بے قاعدگیوں، پروازوں کی بڑے پیمانے پر منسوخی اور مسافروں کو درپیش سخت مشکلات پر مرکز
MAHA-AVIATION CRISIS-INDIGO


ممبئی ، 8 دسمبر (ہ س)۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان نے کولابا کے گاندھی بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں انڈیگو ایئر لائن کی مسلسل بے قاعدگیوں، پروازوں کی بڑے پیمانے پر منسوخی اور مسافروں کو درپیش سخت مشکلات پر مرکزی حکومت اور ریگولیٹری اداروں کے خلاف شدید تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ڈی جی سی اے اور شہری ہوا بازی کی وزارت نے قواعد کی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کرکے انڈیگو کو غیر معمولی رعایت دی، جس کے نتیجے میں یہ بحرانی صورتحال پیدا ہوئی۔ چوان نے مرکزی وزیر ہوا بازی سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہوا بازی کے شعبے میں آج عملی طور پر صرف دو بڑی کمپنیوں کا کنٹرول ہے—انڈیگو 65 فیصد اور ٹاٹا گروپ 30 فیصد۔ ان کے مطابق اس نوعیت کی اجارہ داری مسافروں کو تباہ کن اثرات پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے مسابقتی کمیشن کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے تحلیل کرکے نئے اختیارات کے ساتھ ایک مؤثر کمیٹی قائم کی جائے۔

چوان نے الزام لگایا کہ انڈیگو نے الیکٹورل بانڈز کے ذریعے بی جے پی کو 56 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے، اور ضروری ہے کہ اس بات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں کہ آیا اس مالی تعاون نے ضابطہ جاتی فیصلوں کو متاثر کیا تھا یا نہیں۔

انہوں نے اڈانی ڈیفنس کی جانب سے ملک کے سب سے بڑے پائلٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی خریداری پر بھی سوال اٹھایا۔ ان کے مطابق جب مرکزی وزیر نے چند دن قبل کہا کہ بھارت کو آئندہ برسوں میں 30 ہزار پائلٹوں کی ضرورت پڑے گی، تو اس بیان کے فوراً بعد اڈانی گروپ کی اس ادارہ پر ملکیت حاصل کرنا بہت سے خدشات کو جنم دیتا ہے۔

چوان نے انڈیگو بحران سے متاثرہ مسافروں کے لیے خصوصی 1000 کروڑ روپے کا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دوگنی اور تین گنی قیمت پر ٹکٹ خریدنے کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، لہٰذا بھوپال گیس سانحہ کی طرز پر فوری معاوضہ دیا جانا ضروری ہے۔

ہندوستھان سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande