میٹروپولیٹن سٹی کے پیش نظر ترقی یافتہ صنعتی علاقوں کوصنعتی برادری کے درمیان فروغ دیں: وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو
وزیراعلیٰ ڈاکٹر یادو نے ایم ایس ایم ای محکمہ کے دو سال کے کاموں کا جائزہ لیابھوپال،08دسمبر(ہ س)۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے ایم ایس ایم ای محکمہ کے افسران سے کہا ہے کہ وہ اندور اور بھوپال میٹرو پولیٹن سٹی کے پیش نظر ترقی یافتہ صنعتی علاقوں کو صنع
میٹروپولیٹن سٹی کے پیش نظر ترقی یافتہ صنعتی علاقوں کوصنعتی برادری کے درمیان فروغ دیں: وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو


وزیراعلیٰ ڈاکٹر یادو نے ایم ایس ایم ای محکمہ کے دو سال کے کاموں کا جائزہ لیابھوپال،08دسمبر(ہ س)۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے ایم ایس ایم ای محکمہ کے افسران سے کہا ہے کہ وہ اندور اور بھوپال میٹرو پولیٹن سٹی کے پیش نظر ترقی یافتہ صنعتی علاقوں کو صنعتی برادری کے درمیان اس طرح سے تشہیر اور پیش کریں جس سے زیادہ سے زیادہ صنعتی اکائیاں قائم ہوں اور خاطر خواہ سرمایہ کاری اور روزگار قائم ہوسکیں۔ انہوں نے صنعتی سال کے اختتام پر اس ماہ کے ا?خر تک گوالیار میں تقریباً2لاکھ کروڑ سرمایہ کاری والی اکائیوں کے بھومی پوجن صنعتی رقبہ الاٹمنٹ، افتتاح وغیرہ کا وسیع پیمانے پر پروگرام منعقد کرنے کے لئے کہا ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے ایم ایس ایم ای رجسٹریشن میں متاثر کن 31 فیصد نمو پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے ریاستی حکومت کے ذریعہ گزشتہ دو سالوں میں چھوٹی صنعتوں کے لیے فراہم کیے گئے بہترین ماحول کی ایک مثال قرار دیا۔ انہوں نے فوڈ پارکس سمیت دیگر دیہی اور کاٹیج صنعتوں کو ایم ایس ایم ای سے جوڑنے پر زور دیا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو پیر کو کھجوراہو میں مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈپارٹمنٹ کے پچھلے دو سالوں کے کام کا جائزہ لے رہے تھے۔ ایم ایس ایم ای کے وزیر مسٹر چیتنہ کمار کاشیپ، چیف سکریٹری مسٹر انوراگ جین، چیف منسٹر دفتر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری مسٹر نیرج منڈلوئی اور سینئر افسران موجود تھے۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپ سیکٹر میں گزشتہ دو سالوں میں تاریخی پیش رفت ہوئی ہے۔ اس مدت کے دوران ریاست میں کئی لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری ا?ئی ہے، اور نئی صنعتی اکائیوں کا افتتاح کیا گیا ہے اور سنگ بنیاد کی تقریبات منعقد کی گئی ہیں۔ 2780کروڑروپے مالیت کی مراعات ایم ایس ایم ای یونٹوں کو فراہم کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے 2019 سے کاروباری اداروں کو زیر التواءمراعات کی مکمل ادائیگی کو تاریخی قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ صنعتی سال کے اختتام پر، یہ محکمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکمراں اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے عوامی نمائندوں کے ساتھ ساتھ میڈیا کے ذریعہ ان کامیابیوں کے سائٹ پر معائنہ کی سہولت فراہم کرے، تاکہ سرمایہ کاری اور روزگار میں ہونے والی پیش رفت کو ملک بھر میں عام کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے ریاست کے ترقیاتی حکام سے بھوپال سمیت بڑے شہروں میں چپٹی صنعتی پارکوں کی ترقی میں شامل ہونے پر زور دیا تاکہ کفایت شعاری کو برقرار رکھا جا سکے۔ ریاست کے ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی توسیع، صنعتی انفراسٹرکچر کی ترقی اور مستقبل کے ایکشن پلان پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت ریاست میں 4.51 لاکھ مینوفیکچرنگ انٹرپرائزز، 6,340 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور 3,023 سے زیادہ خواتین کے اسٹارٹ اپس فعال ہیں۔ ریاست میں 102 سے زیادہ انکیوبیٹر کام کر رہے ہیں۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ?39,600 کروڑ کی سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے۔

پالیسی اصلاحات اور محکماتی فراہمیاں

گزشتہ دو سالوں کے دوران محکمہ نے پالیسی اصلاحات کے شعبے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس کے لیے نئی پالیسیاں لاگو کی گئیں۔ ریاست بھر میں 116 سے زیادہ ورکشاپس کے ذریعے بیداری اور تربیت فراہم کی گئی۔ زمین کی الاٹمنٹ اور دیگر عمل کو بغیر فیس لیس آن لائن موڈ کے ذریعے بروقت خدمات کے طور پر نافذ کیا گیا۔ مالی امداد کے تحت، 4,065 یونٹوں کو 2,780.44 کروڑ روپے فراہم کیے گئے، اور ریاستی سطح کی بااختیار کمیٹی کے ذریعہ 220 امدادی معاملات کو حل کیا گیا۔

صنعتی انفرااسٹرکچر کی توسیع

جائزہ میٹنگ میں صنعتی علاقوں کی ترقی میں نمایاں پیش رفت کی اطلاع دی گئی۔ تاجروں کو کل 1,240 پلاٹس دستیاب کرائے گئے، 13 صنعتی علاقوں کی تعمیر مکمل اور 14 نئے صنعتی علاقوں کی منظوری دی گئی۔ اس وقت 31 صنعتی علاقوں پر ترقیاتی کام جاری ہے۔ نجی اراضی پر منظور شدہ 30 صنعتی علاقوں میں سے 12 پر ترقیاتی کام مکمل ہو چکے ہیں۔ پہلی بار، محکمہ نے گووند پورہ، بھوپال میں فلیٹڈ انڈسٹریل پارک تیار کرکے اختراع کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

مالی شمولیت اور انٹرپرائز ریوولوشن ا سکیم

چیف منسٹر انٹرپرائز ریوولوشن اسکیم کے تحت 15,838 نوجوانوں کو فائدہ پہنچایا گیا اور 1,087.27 کروڑ روپے کے قرضے تقسیم کئے گئے۔ اسٹیٹ کریڈٹ اسکیم کے تحت، 245,038 کروڑ روپے کے ہدف کے خلاف، ستمبر 2025 تک 193,872 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے، جو پچھلے دو سالوں کے مقابلے میں ایک نمایاں اضافہ ہے۔ اس سے ایم ایس ایم ای سیکٹر میں مالیاتی رسائی اور انٹرپرینیورشپ کو تقویت ملی ہے۔

فیسیلیٹیشن کاﺅنسل کی فراہمیاں

ایم ایس ایم ای فیسیلیٹیشن کاﺅنسل کے ذریعہ زیر التوا ادائیگیوں کے 439 معاملات کو حل کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کونسل کی سماعت مکمل طور پر ڈیجیٹل طور پر کی جائے۔ کونسل کو 2025 میں او ڈی آر پورٹل کے موثر استعمال کے لیے قومی ایوارڈ ملا۔

سرمایہ کاری فروغ اور قومی فراہمیاں

جائزہ میٹنگ میں بتایا گیا کہ جی ا?ئی ایس 2025 کے دوران ریاست کو 2,279 سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئیں، جن کی کل رقم 21,000 کروڑ ہے۔ ان میں سے 729 تجاویز کو لاگو کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں 5,075 کروڑ کی حقیقی سرمایہ کاری اور 21,599 ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ نئی دہلی میں انڈیا کے بین الاقوامی تجارتی میلے میں مدھیہ پردیش پویلین نے 2024 میں سونے کا تمغہ اور 2025 میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

مینوفیکچرنگ اور سرٹیفیکیشن میں پیشرفت

جائزہ میٹنگ بتایا گیا کہ گزشتہ دو سالوں میں 200,000 سے زائد مینوفیکچرنگ یونٹس رجسٹر کیے گئے ہیں جو کہ 31 فیصد اضافہ ہے۔ا?ر اے ایم پی اسکیم کے تحت ریاست کے پانچ SME کو اسٹاک ایکسچینج میں درج کیا گیا ہے۔ ZED سرٹیفیکیشن کے شعبے میں، 16,428 یونٹس کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ اس سے قبل صرف 437 یونٹس تھے۔ 30,000 سے زیادہ MSME اور سٹارٹ اپ روزانہ کی صلاحیت کے مطابق تھے، اور iGOT پورٹل پر 834 سرکاری ملازمین کو شامل کیا گیا تھا۔ گوالیار اسٹون اور چھتر پور لکڑی کے فرنیچر کو دسمبر 2025 میں جی آئی ٹیگ ملے۔

کلسٹر ڈیولپمنٹ اور مستقبل کی صنعتی تیاری

میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کو بتایا گیا کہ ایم ایس ایم ای یونٹس کو اگلے تین سالوں میں 5,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی مراعات فراہم کی جائیں گی۔ اسی طرح کلسٹر ڈیولپمنٹ کے لیے 30 نئے پرائیویٹ کلسٹرز اور 22 عام سہولت مراکز کی منظوری دی گئی ہے۔ 31 صنعتی علاقوں پر ترقیاتی کام مکمل ہو چکے ہیں، اور ا?نے والے سالوں میں 6,000 سے زیادہ پلاٹس مختص کرنے کے منصوبے جاری ہیں۔ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھتے ہوئے صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہوئے 100 صنعتی علاقوں میں CETPs بھی قائم کیے جائیں گے۔

اگلے تین سالوں کا ایکشن پلان

محکمہ کے وزیر مسٹر چیتنیہ کمار کاشیپ نے بھی وزیر اعلیٰ کو اگلے تین سالوں کا ایکشن پلان پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 81 اسمبلی حلقوں میں نئے صنعتی علاقے تیار کئے جائیں گے۔ اسٹارٹ اپس کی تعداد کو موجودہ 6,000 سے بڑھا کر 12,000 سے زیادہ کرنے کا ہدف ہے۔ ہر ضلع میں کم از کم ایک کے ساتھ 100 نئے انکیوبیشن مراکز قائم کیے جائیں گے، اور جنوری 2026 میں ریاستی سطح کا ایک اسٹارٹ اپ کانکلیو منعقد کیا جائے گا۔ 1.5 لاکھ سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپس کو باقاعدہ بنایا جائے گا اور ادیم پورٹل سے منسلک کیا جائے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande