
تل ابیب،07دسمبر(ہ س)۔اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نےسابق برطانوی وزیراعظم اور غزہ کے لیے مجوزہ بین الاقوامی استحکام کمیٹی کے کوآرڈینیٹر ٹونی بلیئر کے ساتھ گذشتہ ہفتے ایک خفیہ ملاقات کی جس میں غزہ کے آئندہ حالات پر بات کی گئی۔ٹونی بلیئر نے نیتن یاھو کو تجویز پیش کی کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کے کچھ مخصوص علاقوں پر محدود کنٹرول حاصل کرے، تاکہ پہلے تجرباتی طور پر دیکھا جائے کہ یہ انتظام کامیاب ہوتا ہے یا نہیں، اس کے بعد مکمل نفاذ کیا جائے۔اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل نے اس تجویز کو فوری طور پر مسترد نہیں کیا اور اس پر مذاکرات جاری ہیں۔ایک مغربی سفارت کار اور ایک عرب اہلکار نے بتایا کہ توقع ہے کہ سال کے آخر تک ایک بین الاقوامی ادارہ غزہ کے انتظام کے لیے قائم کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ادارہ جسے امن کونسل کا نام دیا جاتا ہے۔ اس کی سربراہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے، مشرق وسطی اور مغرب کے تقریباً بارہ دیگر رہنماو¿ں پر مشتمل ہوگا، تاکہ اقوام متحدہ کے اختیار کے تحت دو سال کے لیے غزہ کا انتظام کرے۔ اس مدت میں توسیع کی جا سکے گی۔یہ بتایا گیا کہ فلسطینی ٹکنوکریٹس کی ایک کمیٹی غزہ کے روزانہ انتظام کی ذمہ داری سنبھالے گی، جو جنگ کے بعد کام کرے گی۔اطلاعات کے مطابق منصوبے کا اعلان سنہ 2025ئ کے آخر میں ٹرمپ اور اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی ملاقات کے دوران اعلان کیا جائے گا۔واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس نے نو اکتوبر کو مصر، قطر، امریکہ اور ترکیہ کے ثالثی کردار میں امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد 10 اکتوبر سے جنگ بندی نافذ العمل ہو گئی۔اس دوران اسرائیلی افواج نے ’یلو لائن‘ کہلانے والی حد تک پیچھے ہٹ کر غزہ کے زیر کنٹرول علاقوں کا 50 فیصد سے زیادہ علاقےپر قبضہ برقرار رکھا۔دوسری جانب حماس نے تمام زندہ اسرائیلی قیدی واپس کیے اور غزہ میں 28 میں سے 27 اسرائیلیوں کی لاشیں حوالے کر دی ہیں۔ اب صرف ایک قیدی کی لاش باقی ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan