
تل ابیب،06دسمبر(ہ س)۔اسرائیلی فوج نے ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا کہ اس نے ان مسلح افراد کے خلاف حملہ کیا جو شمالی غزہ کی پٹی میں تعینات اس کی افواج کے قریب آ رہے تھے۔بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی افواج نے ایک مسلح شخص کو نام نہاد ییلو لائن کو عبور کرتے ہوئے دیکھا۔ وہ شخص ان کے ٹھکانوں کی طرف بڑھ رہا تھا جس پر فوج نے مداخلت کی اور ایک حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ مارا گیا۔ یہ فوجی کشیدگی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، دو امریکی عہدیداروں اور ایک مغربی ذریعہ کے مطابق، غزہ میں امن عمل کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرنے اور کرسمس سے پہلے پٹی میں حکومت کے نئے ڈھانچے کو ظاہر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ویب سائٹ ”ایکسیوس“ کے مطابق امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی فورس کی تشکیل اور غزہ کے لیے حکومت کا نیا ڈھانچہ آخری مراحل میں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسے دو یا تین ہفتوں میں ظاہر کر دیا جائے گا۔
واضح رہے معاہدے کے دوسرے مرحلے میں غزہ کے کچھ حصوں سے اضافی اسرائیلی انخلا، استحکام کے لیے ایک بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اور حکومت کے نئے ڈھانچے کا آغاز شامل ہے۔ اس ڈھانچے میں ٹرمپ کی قیادت میں امن کونسل بھی شامل ہے۔ بین الاقوامی استحکام فورس اور امن کونسل دونوں کی پچھلے ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اجازت دے دی تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan