امریکہ کو زہر دینے والی چیز سے نمٹ رہا ہوں: ٹرمپ
واشنگٹن،05نومبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک مبہم اور پریشان کن پیغام دیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں اس چیز سے نمٹ رہا ہوں جو امریکہ کو زہر دے رہی ہے۔ابھی تک یہ بالکل واضح نہیں ہے کہ ٹرمپ کا اس جملے سے کیا مطلب ہ
امریکہ کو زہر دینے والی چیز سے نمٹ رہا ہوں: ٹرمپ


واشنگٹن،05نومبر(ہ س)۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک مبہم اور پریشان کن پیغام دیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں اس چیز سے نمٹ رہا ہوں جو امریکہ کو زہر دے رہی ہے۔ابھی تک یہ بالکل واضح نہیں ہے کہ ٹرمپ کا اس جملے سے کیا مطلب ہے۔ تاہم انہوں نے پہلے بھی ملک میں امیگریشن کے لیے ’زہر دینے‘ کی اصطلاح استعمال کی ہے۔ ان کے بیانات میں غیر ملکیوں کے حوالے سے جارحانہ رنگ ہوتا ہے۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ٹرمپ نے بڑے پیمانے پر ملک بدری مہم کے ذریعے تارکین وطن کے ساتھ سخت سلوک کرنے کی کوشش کی ہے۔

امیگریشن ٹرمپ کے سیاسی بیانات کا ایک بنیادی محور رہا ہے۔ صدارت کے دوران ہو یا انتخابی مہموں کے دوران وہ امیگریشن کے حوالے سے بیانات دیتے رہے ہیں۔ ان کے سب سے نمایاں بیانات میں تارکین وطن کو حملہ آور اور امریکہ کو مارنے والا زہر قرار دینا شامل ہے۔ ٹرمپ نے امیگریشن کو بیان کرنے کے لیے سخت الفاظ کا استعمال بھی دہرایا ہے جن میں ’امیگریشن امریکہ کے خون کو زہر دے رہی ہے‘ اور ’ہم پر حملہ ہو رہا ہے‘ اور’میں امریکہ کو زہر دینے کے معاملے سے نمٹوں گا‘ شامل ہیں۔ دوسری طرف امیگریشن کو زہر قرار دینے کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے تارکین وطن کو نشانہ بنانے والی اشتعال انگیز تقریر قرار دیا ہے۔

ٹرمپ نے بارہا امریکہ کی تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری مہم کو نافذ کرنے کے اپنے ارادے پر بھی زور دیا ہے۔ انہوں نے اپنی آخری مہم میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا وعدہ کیا۔ ان کے سب سے نمایاں وعدوں میں میکسیکو کے ساتھ جنوبی سرحد پر ایک دیوار بنانا اور میکسیکو پر اس کی مالی معاونت کے لیے دباو¿ ڈالنا بھی شامل تھا۔ اس پر عمل نہیں کیا گیا تھا۔ ٹرمپ نے دیوار کو قومی سلامتی کے تحفظ کا ایک لازمی حصہ قرار دیا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande