امریکہ کی جانب سے کینیڈا کو 2.68 ارب ڈالر کے بم فروخت کرنے کی منظوری
ریاض،05دسمبر(ہ س)۔امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کینیڈا کو 2.68 ارب ڈالر مالیت کے بم فروخت کرنے کی منظوری دے رہا ہے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرِ اعظم مارک کارنی واشنگٹن کے ساتھ تعلقات میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورت حال کے بیچ دفاعی اخر
امریکہ کی جانب سے کینیڈا کو 2.68 ارب ڈالر کے بم فروخت کرنے کی منظوری


ریاض،05دسمبر(ہ س)۔امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کینیڈا کو 2.68 ارب ڈالر مالیت کے بم فروخت کرنے کی منظوری دے رہا ہے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرِ اعظم مارک کارنی واشنگٹن کے ساتھ تعلقات میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورت حال کے بیچ دفاعی اخراجات میں نمایاں اضافہ کر رہے ہیں۔امریکی وزارتِ خارجہ کے جمعرات کے روز جاری اعلان کے مطابق اس سودے میں 3414 بم شامل ہیں جوبی ایل یو-111 ماڈل کے ہیں۔ ان کا وزن 500 پاو¿نڈ (226 کلوگرام) ہے اور وہ دشمن فورسز کی تشکیلیں نشانہ بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ 3108 عدد جی بی یو-39 بم بھی شامل ہیں جو ٹھوس اور مقررہ اہداف پر انتہائی درست حملوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ یہ بات فرانس پریس نیوز ایجنسی نے بتائی۔معاہدے میں 5000 سے زیادہ مشترکہ براہِ راست حملے (جے ڈی اے ایم) کی کِٹس بھی شامل ہیں، جو غیر رہنمائی والے بموں کو رہنمائی شدہ (گائیڈڈ) اسلحے میں تبدیل کرتی ہیں۔وزارتِ خارجہ نے کانگریس کو بھیجے گئے نوٹیفکیشن میں کہا کہ یہ معاہدہ ”کینیڈا کی قابلِ اعتماد دفاعی صلاحیت کو بہتر بنائے گا، خطے میں جارحیت کے خلاف مضبوط مزاحمت فراہم کرے گا، امریکہ اور کینیڈا کی افواج کے درمیان عملی ہم آہنگی کو بڑھائے گا اور مشترکہ براعظمی دفاع میں کینیڈا کے کردار کو مضبوط کرے گا۔“رواں سال اگست میں کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے تصدیق کی تھی کہ ان کا ملک اس سال نیٹو کے اس ہدف کو حاصل کر لے گا جس کے مطابق رکن ممالک کو جی ڈی پی کا 2 فی صد دفاع پر خرچ کرنا چاہیے ... اور یہ فیصلہ مقررہ مدت سے کئی سال پہلے آ رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے کردار سے متعلق غیر یقینی صورت حال بڑھ رہی ہے ... وہی ملک جو طویل عرصے سے کینیڈا کا ہمسایہ اور نیٹو فریم ورک میں اس کے تحفظ کا ضامن رہا ہے۔ اس کے علاوہ قطبِ شمالی میں ممکنہ روسی جارحیت کے حوالے سے بھی تشویش موجود ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں کینیڈا کو کمتر دکھاتے رہے ہیں خاص طور پر ا±س وقت جب مارک کارنی نے جاستن ٹروڈو کی جگہ وزارتِ عظمیٰ سنبھالی تھی۔ ٹرمپ نے یہاں تک کہا تھا کہ ”کینیڈا کو امریکہ کی 51 ویں ریاست ہونا چاہیے۔“ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande