
رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں توسیع کا مطالبہ ، صرف 30% جائیدادوں کی رجسٹریشن متوقع ہے
نئی دہلی،04دسمبر (ہ س )۔
مرکزی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے امید پورٹل پر ملک بھر میں وقف املاک کے اندراج کی آخری تاریخ کل 5 دسمبر کو ختم ہونے والی ہے۔ تمام تر کوششوں کے باوجود، ملک بھر میں 800,000 سے زیادہ وقف املاک میں سے صرف 30% کی ہی پورٹل پر رجسٹریشن ہونے کی امید ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے امید پورٹل کی ڈیڈ لائن میں توسیع سے انکار کرنے کے بعد، اب حکومت کے پاس پورٹل کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی واحد امید ہے۔ ممبران پارلیمنٹ نے بھی یہ مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھایا ہے اور امید پورٹل کی ڈیڈ لائن میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پورٹل کی آخری تاریخ میں توسیع کرے، یہ کہتے ہوئے کہ فراہم کردہ وقت ناکافی ہے۔ ملک بھر میں وقف املاک کے اندراج کے لیے مزید وقت درکار ہے، جس میں توسیع کی جانی چاہیے۔ بورڈ نے مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو کو بھی ایک خط لکھ کر اس سلسلے میں ملاقات کی درخواست کی ہے۔
وقف ایکٹ 2005 کے نفاذ کے بعد، مرکزی حکومت نے وقف املاک کے رجسٹریشن کے لیے امید پورٹل بنایا اور تمام متولیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی وقف املاک کو پورٹل پر رجسٹر کریں۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ابتدا میں متولیوں کو پورٹل پر وقف املاک کے اندراج سے حوصلہ شکنی کی، لیکن بعد میں رجسٹریشن کے عمل سے اتفاق کیا، اور ملک بھر میں وقف املاک کو رجسٹر کرنے کا عمل شروع ہوا۔ تاہم وقف پورٹل پر سست لوڈنگ اور تکنیکی خرابیوں کی شکایات بار بار موصول ہوئیں۔ جائیدادوں کے رجسٹریشن اور پورٹل پر دستاویزات اپ لوڈ کرنے میں مشکلات سے متعلق شکایات موصول ہورہی تھیں۔ موصولہ شکایات کی بنیاد پر بورڈ نے سپریم کورٹ سے امید پورٹل کی میعاد میں توسیع کی درخواست کی، لیکن سپریم کورٹ نے بھی انکار کردیا۔ اس کے بعد، بورڈ نے حکومت سے توسیع کی درخواست کی اور مرکزی وزیر کو ایک خط بھیج کر میٹنگ کی درخواست کی، لیکن مرکزی اقلیتی امور کے وزیر نے ابھی تک ملاقات کا وقت فراہم نہیں کیا ہے۔
بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس نے بورڈ کے جنرل سکریٹری کے مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کو لکھے گئے خط کو تسلیم کیا۔ بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے خود مرکزی وزیر کو خط کا اعتراف کرتے ہوئے کہا، ہم نے ملاقات کی درخواست کی ہے، اور اگر وقت اجازت دیتا ہے تو ہم ان سے ضرور ملاقات کریں گے۔ ہم اپنے ساتھ نہ صرف بورڈ کے قائدین بلکہ دیگر مسلم تنظیموں کے نمائندوں کو بھی لائیں گے۔ ہم وزیر سے درخواست کریں گے کہ امید کی پورٹل جائیدادوں کے رجسٹریشن کے لیے آخری تاریخ میں توسیع پر غور کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت کی جانب سے امید پورٹل پر وقف املاک کے رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے گی۔اس میں اضافہ کیا جائے گا اور تمام وقف املاک کو امید پورٹل پر رجسٹر کیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ