
عثمانیہ یونیورسٹی پولیس نے منصوبہ بند قتل کامعمہ حل کر لیا،3 ملزمین گرفتارحیدرآباد ، 4 نومبر(ہ س)۔ عثمانیہ یونیورسٹی پولیس نے ٹاسک فورس ایسٹ زون کی مدد سے منصوبہ بند قتل کے ایک سنگین مقدمے کو نہایت تیزی سے حل کرتے ہوئے تین ملزمین کو گرفتار کر لیا۔ یہ قتل کیس کرائم نمبر 521/2025 یو/سیکشن 103 آر/ڈبلیو 3(5) بی این ایس کے تحت درج ہواتھا، جس میں دھول پیٹ کے رہنے والے مگوسنگھ (58) کو یکم دسمبر 2025 کو یرر کنٹاکٹا، تار ناکہ کے مقام پر بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا۔ تحقیقات کے دوران پولیس کے سامنے چونکا دینے والا انکشاف ہوا کہ ملزم نمبر 1 شیخ غوث (43) کو شبہ تھا کہ مقتول اس کے گھر والوں پر کالا جادو کر رہا ہے۔ اس کے مطابق گھر کی مالی حالت بگڑ رہی تھی اور اس کی بیوی کے متعلق افواہیں بھی پھیلائی جا رہی تھیں۔ انہی شبہات نے اسے انتقام لینے پر مجبور کیا اوراس نے ملزم نمبر 2 سید شعیب (32) اور ملزم نمبر3 محمد الیاس (20) کے ساتھ مل کرقتل کی سازش تیارکی۔ پولیس کے مطابق منصوبے کے تحت ملزم نمبر 2 نے مقتول کو بوسٹ ہوٹل لین پر بلایا، جہاں پہنچتے ہی ملزم نمبر1 نے آہنی راڈسے اس پرحملہ کردیا۔ شدید زخمی ہونے کے بعد ملزمین مقتول کو ملزم 2 کی زیلوکارمیں ڈال کرتارناکہ کی طرف لے گئے، جہاں ملزم نمبر 1 نے گلا کاٹ کر اس کا قتل کر دیا۔ اس کے بعد لاش کووہیں پھینک کر ملزمین فرار ہوگئے اور قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیاراپنے گھرکے قریب چھپا دیے۔ باوثوق اطلاعات کی بنیاد پر عثمانیہ یونیورسٹی پولیس، نالہ کنٹہ پولیس اسٹیشن اور ٹاسک فورس ایسٹ زون کی ٹیموں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے تمام تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے واردات میں استعمال ہونے والی کاراور دیگرشواہدبھی برآمد کر لیے۔ اس کیس کی تیزی سے پیش رفت کو پولیس کی بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ قتل نہایت منصوبہ بندی سے انجام دیا گیا تھا اور مختلف علاقوں میں لاش منتقل کرنے سے ثبوت مٹانے کی کوشش بھی کی گئی تھی۔ ملزمین کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی جاری ہے۔ ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق