انڈیگوکی مسلسل تیسرے دن ملک بھر میں 300 سے زیادہ پروازیں منسوخ ، آپریشنل بحران گہرا ہوا
نئی دہلی، 4 دسمبر (ہ س)۔ ملک کی سب سے بڑی بجٹ ایئر لائن انڈیگومیں آپریشنل رکاوٹیں جمعرات کو مسلسل تیسرے دن بھی جاری رہیں، جس کی وجہ سے 300 سے زیادہ گھریلو اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئیں جبکہ کئی پروازوں میں تاخیر ہوئی۔ اس سے ہزاروں مساف
IndiGo cancels over 300 flights for third day, deepening operational crisis


نئی دہلی، 4 دسمبر (ہ س)۔ ملک کی سب سے بڑی بجٹ ایئر لائن انڈیگومیں آپریشنل رکاوٹیں جمعرات کو مسلسل تیسرے دن بھی جاری رہیں، جس کی وجہ سے 300 سے زیادہ گھریلو اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئیں جبکہ کئی پروازوں میں تاخیر ہوئی۔ اس سے ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

ذرائع نے بتایا کہ آج دوپہر تک نئی دہلی میں انڈیگو کی 95، ممبئی میں 85، حیدرآباد میں 70 اور بنگلورو میں 50 پروازیں منسوخ کی گئیں۔ دوسرے ہوائی اڈوں پر بھی انڈیگو کی پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کی اطلاع ملی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایئر لائن کو پائلٹس کے لیے نئے فلائٹ ڈیوٹی اور ریسٹ کی مدت کے قوانین کی وجہ سے اپنی پروازوں کے لیے ضروری عملے کے ارکان کو جمع کرنے میں مسلسل تیسرے دن دشواری کا سامنا ہے۔ انڈیگو کی پروازوں میں جاری مسائل اس وقت مزید بڑھ گئے جب پائلٹوں کی ایسوسی ایشن نے ریگولیٹرز پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایئر لائن پر بحران کو ’’بنانے‘‘ کا الزام لگایا۔

دریں اثنا، آپریشنل بحران کا سامنا کرنے والے انڈیگوکے سی ای او پیٹر ایلبرز نے ایک بیان میں کہا کہ ایئر لائن کا فوری ہدف آپریشن کو معمول پر لانا اور بروقت سروس کو یقینی بنانا ہے، لیکن یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ ملازمین کے نام ایک پیغام میں، ایلبرز نے تسلیم کیا کہ ایئر لائن اپنے صارفین کے لیے اچھے فضائی سفر کے تجربے کے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے ) نے حالیہ تاخیر اور متعدد پروازوں کی منسوخی کے بعد انڈیگوکے سینئر عہدیداروں کو اپنے دفتر میں طلب کیا ہے۔ معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ان سے وضاحت طلب کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ انڈیگو کی پروازیں کچھ عرصے سے مسلسل تاخیر اور آخری لمحات کی منسوخی کا سامنا کر رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر مسافروں کو خاصی تکلیف اور تکلیف ہوئی ہے۔ مسافروں کے بڑھتے ہوئے عدم اطمینان اور گرتی ہوئی خدمات کو دیکھتے ہوئے ڈی جی سی اے نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande