دھرو راٹھی کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میںبی جے پی کے ترجمان سریش نکھوا پرپانچ ہزار روپے کا جرمانہ
نئی دہلی، 4 دسمبر (ہ س)۔ دہلی کی ساکیت عدالت نے یوٹیوبر دھرو راٹھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے والے بی جے پی کے ترجمان سریش کرمشی نکھوا پر عدالت کی سماعت کو بار بار ملتوی کرنے کی درخواست کرنے پرپانچ ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ جج
BJP spokesperson Suresh Nakhua fined Rs 5,000 in defamation case against Dhruv Rathee


نئی دہلی، 4 دسمبر (ہ س)۔ دہلی کی ساکیت عدالت نے یوٹیوبر دھرو راٹھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے والے بی جے پی کے ترجمان سریش کرمشی نکھوا پر عدالت کی سماعت کو بار بار ملتوی کرنے کی درخواست کرنے پرپانچ ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ جج پریتم سنگھ نے جرمانے کا حکم دیا۔ کیس کی اگلی سماعت 11 مارچ 2026 کو ہوگی۔

جمعرات کو سماعت کے دوران، نکھوا کی طرف سے ایک نئے وکیل، جگدیش ترویدیپیش ہوئے اور انہوں نے سماعت ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ان کا وکالت نامہ ریکارڈ پر آسکے۔ دھرو راٹھی کے وکیل ساتوک ورما نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی سماعتوں میں نکھوا کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہو رہا ہے ۔ سابقہ ​​وکیل نے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔ درخواست گزارنے حلف نامہ لگایا، وہ غلط تھا۔ ان کا دوسرا حلف نامہ بھی غلط نکلا۔ یہاں تک کہ جس ویڈیو کے حوالے سے درخواست دائر کی گئی ہے ، اس کے بارے میں بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم کے سیکشن 63کے تحت کوئی عرضی نہیں دائر کی گئی ہے۔

یکم اگست کو عدالت نے اس نوٹری کوسمن جاری کیا تھاجس نے نکھوا کی دستاویزات کی تصدیق کی تھی۔ سماعت کے دوران دھرو راٹھی نے دلیل دی کہ نکھوا کے دستاویزات فرضی ہی۔ انہوں نے کہا کہ نکھوا کا حلف نامہ 26 جنوری کوتصدیق کیا گیا ہےجو یوم جمہوریہ کی وجہ سے تعطیل کا دن ہے۔وکیل ساتوک ورما نے عدالت کو بتایا کہ دستاویز پر نوٹری کی مہر لگی ہوئی ہے لیکن تصدیق کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دستاویزات کی صداقت کی تصدیق کے لیے نوٹری کو طلب کیا جائے۔

دھرو راٹھی نے اس معاملے میں جواب داخل کرایا ہے اور کہا ہے کہ نکھوا نے بہت سے حقائق کو چھپایا ہے اور وہ ہمیشہ نازیبا زنان کا استعمال کرتا رہا ہے۔ دھرو راٹھی کے وکیل نکول گاندھی نے نکھوا کے کچھ ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست گزار سونیا گاندھی، برکھا دت، سہیل سیٹھ اور دیگر کے خلاف بھی قابل اعتراض زبان کا استعمال کرتا رہا ہے۔ دھرو راٹھی نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ جس ویڈیو کے حوالے سے نکھوا نے درخواست دائر کی ہے اس کے حقائق کو جان بوجھ کر چھپایا گیا ہے تاکہ عدالت کو گمراہ کیا جا سکے۔ اس ویڈیو میں فحش گالیوں کا استعمال کیا گیا ہے۔

24 جولائی کو عدالت نے یوٹیوبر دھرو راٹھی کو نوٹس جاری کیا۔ دھرو راٹھی کے علاوہ عدالت نے گوگل اور ایکس (ٹویٹر) کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ دھرو راٹھی نے اپنے ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انکت جین، سریش نکھوا اور تیجندر بگا جیسے پرتشدد اورگالی باز ٹرولز کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر مدعو کیا تھا۔ دھرو کے اس ویڈیو کو 24 ملین ویوز اور 2.3 ملین لائکس مل چکے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ویڈیو کے ویوز اور لائکس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نکھوا کا کہنا ہے کہ اس ویڈیو نے ان کی شبیہ کو نمایاں طور پر داغدار کیا ہے۔ اس ویڈیو کی وجہ سے لوگ ان کی تنقید کرنے لگے ہیں اور ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی پر خاصا اثر پڑا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دھرو راٹھی اپنے فالوورس کے ذریعے لوگوں کو بدنام کرنے اور انہیں آن لائن دھمکیاں دیتے رہتے ہیں۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دھرو راٹھی کو ٹوئٹر پر مزید ویڈیوز پوسٹ کرنے سے روکا جائے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande