
نئی دہلی، 4 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری نے جمعرات کو لوک سبھا کو یقین دلایا کہ طویل عرصے سے زیر التوا ممبئی-گوا قومی شاہراہ پروجیکٹ کا باقی ماندہ کام اپریل 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ شاہراہ کی تعمیر کا تقریباً 89 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور بقیہ حصے کو مقررہ وقت کے اندر حتمی شکل دی جائے گی۔
گڈکری شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن اروند ساونت کے پروجیکٹ میں ہو رہی طویل تاخیر، بڑھتی لاگت اور بڑھتی ہوئی عوامی عدم اطمینان کے بارے میں سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ ساونت نے کہا کہ شاہراہ دس سال سے زائد عرصے سے زیر تعمیر ہے، جس کی لاگت کئی بڑے قومی منصوبوں سے زیادہ ہے، پھر بھی یہ سڑک ادھوری ہے۔ انہوں نے وزیر سے اپیل کی کہ وہ ذاتی طور پر اس منصوبے کی نگرانی کریں۔
اس کے جواب میں، گڈکری نے واضح کیا کہ یہ پروجیکٹ 2009 میں شروع ہوا تھا، 2014 میں وزیر بننے سے پہلے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ابتدائی برسوں میں، یہ پروجیکٹ ریاست کے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی ) کو سونپا گیا تھا اور یہ کہ زمین کے حصول میں پیچیدگیاں، متعدد ٹھیکیداروں کی ناکامی اور معاہدوں کی منسوخی جیسے مسائل کی وجہ سے سنگین تاخیر ہوئی۔
وزیر نے تسلیم کیا کہ اس منصوبے میں کافی تاخیر ہوئی ہے، لیکن موجودہ حکومت کی کوششوں کی بدولت، کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پوری شاہراہ اپریل 2026 تک فعال ہو جائے گی جس سے خطے کے لاکھوں لوگوں کو ریلیف ملے گا اور سیاحت اور صنعتی سرگرمیوں کو خاطر خواہ فائدہ پہنچے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد