
نئی دہلی، 4 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی زراعت، کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کسانوں کے مفاد میں، خراب ہونے والی باغبانی مصنوعات کے لیے ایک خصوصی حکمت عملی کی ضرورت ہے تاکہ ان کی شیلف لائف کو بڑھایا جا سکے اور کسانوں کے نقصانات کو روکا جا سکے۔ کسانوں کو نقصانات سے بچانے کے لیے آگاہی پروگرام بھی شروع کیے جائیں۔
جمعرات کو کرشی بھون میں نیشنل ہارٹیکلچر بورڈ (این ایچ بی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی 33ویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے شیوراج سنگھ چوہان نے باغبانی کے شعبے کی پیداواری صلاحیت، معیار اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے کئی حکمت عملی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے پودے لگانے کے معیاری مواد، فصل کے بعد کے انتظام اور پیداوار میں اضافے پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت رام ناتھ ٹھاکر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر مرکزی وزیر شیوراج سنگھ نے ہدایت دی کہ اسکیموں کا نفاذ بروقت، شفاف اور کسان پر مبنی ہونا چاہیے اور کسانوں کو سبسڈی بھی بروقت دی جانی چاہیے، اور اس سلسلے میں کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسکیموں سے تمام ریاستوں میں ہمارے چھوٹے کسانوں کو یکساں طور پر فائدہ پہنچنا چاہئے، ان کی آمدنی میں اضافہ ہونا چاہئے، خاص طور پر شمال مشرقی ریاستوں کے کسانوں کو۔ شیوراج سنگھ نے کہا کہ مکمل تال میل کے ساتھ اس نظام کو مضبوط کرنا ضروری ہے جو کسانوں کو مارکیٹ، کولڈ چین نیٹ ورک اور ویلیو ایڈیشن کے مواقع سے جوڑتا ہے۔
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے نیشنل ہارٹیکلچر بورڈ کی طرف سے اچھے زرعی طریقوں، نامیاتی کاشتکاری کے ماڈلز، اور باغبانی کی جدید ٹیکنالوجیز پر تیار کردہ تکنیکی اشاعتیں جاری کیں۔ یہ وسائل کسانوں، کاروباری افراد اور زرعی ماہرین کے لیے مفید حوالہ جاتی مواد کے طور پر کام کریں گے۔ اس میٹنگ میں زراعت کے مرکزی سکریٹری ڈاکٹر دیوش چترویدی، آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مانگے لال جاٹ، زراعت کے مختلف محکموں کے سینئر افسران اور باغبانی کی صنعت کے غیر سرکاری اراکین نے شرکت کی۔ نیشنل ہارٹیکلچر بورڈ، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے، جو ملک بھر میں تجارتی باغبانی اور کولڈ چین کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوط ترقی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی