نقلی گھی اور نمک کے بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش، چار گرفتار
نئی دہلی، 31 دسمبر (ہ س)۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ (ایسٹرن رینج-1) نے ایک بڑے اور منظم ریکٹ کا پردہ فاش کیا ہے جو عام لوگوں کی صحت سے سمجھوتہ کرتا تھا۔ وہ جعلی برانڈڈ گھریلو سامان تیار کرکے مارکیٹ میں فروخت کرتے تھے۔ اس کارروائی میں، پولیس نے چا
نقلی گھی اور نمک کے بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش، چار گرفتار


نئی دہلی، 31 دسمبر (ہ س)۔

دہلی پولیس کی کرائم برانچ (ایسٹرن رینج-1) نے ایک بڑے اور منظم ریکٹ کا پردہ فاش کیا ہے جو عام لوگوں کی صحت سے سمجھوتہ کرتا تھا۔ وہ جعلی برانڈڈ گھریلو سامان تیار کرکے مارکیٹ میں فروخت کرتے تھے۔ اس کارروائی میں، پولیس نے چار ملزمان کو گرفتار کر کے معروف برانڈز جیسے نقلی گھی، ٹاٹا سالٹ، اینو، آل آو¿ٹ، اور ویٹ کی بڑی مقدار میں جعلی مصنوعات برآمد کر لیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گینگ دہلی-این سی آر میں کافی عرصے سے سرگرم تھا اور کم قیمت پر نقلی اشیاء فروخت کرکے کروڑوں روپے کا غیر قانونی منافع کما رہا تھا۔

کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر وکرم سنگھ نے بتایا کہ 29 دسمبر کو پولیس کو اطلاع ملی کہ جعلی برانڈڈ گھریلو اور کھانے پینے کی اشیاء کی ایک بڑی کھیپ اتم نگر علاقے میں پہنچائی جانے والی ہے۔ اطلاع کی بنیاد پر ایس آئی شیلندر تیواری کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے میٹرو پلر نمبر 680، اتم نگر کے قریب نگرانی شروع کی اور دوپہر 2:15 بجے، پولیس نے مشتبہ گاڑیوں کو روک کر نتن کمار، رجت سنگھل عرف چنٹو، سریندر گرجر، اور مجاہد عرف کارتک کو گرفتار کیا۔ تلاشی کے دوران ٹیمپو سے بھاری مقدار میں نقلی سامان برآمد ہوا۔ پولیس نے 1,131 لیٹر نقلی گھی (امول، پتنجلی اور مدھوسودن برانڈز کے تحت پیک کیا ہوا)، اینو کے 8,640 تھیلے، 1,200 آل آو¿ٹ، 1,152 ویٹ پروڈکٹس، اور تقریباً 3,000 کلو گرام نقلی ٹاٹا نمک برآمد کیا۔ ایک پولیس افسر کے مطابق کمپنیوں کے مجاز نمائندوں کو بلایا گیا اور معائنہ کے بعد پوری مصنوعات کو جعلی قرار دیا۔

پوچھ گچھ کے دوران ملزم نتن کمار نے انکشاف کیا کہ کنجھولا انڈسٹریل ایریا میں نقلی گھی بنانے والی ایک غیر قانونی فیکٹری چل رہی تھی۔ اس کے بعد، پولیس نے جائے وقوعہ پر چھاپہ مار کر گھی کی تیاری اور پیکیجنگ مشینیں، جعلی ریپر، خالی ٹن اور ملاوٹ شدہ خام مال ضبط کیا۔

گرفتار نتن کمار نیٹ ورک کی اہم کڑی ہے۔ اس نے فیکٹری اور سپلائی چین کا انتظام کیا۔ رجت سنگھل عرف چنٹو اور سریندر گجر نے بازار میں گاہکوں سے رابطہ کیا اور نقلی سامان فروخت کیا۔ مجاہد عرف کارتک آل آو¿ٹ اور ویٹ جیسی جعلی مصنوعات کی تیاری اور ترسیل کا ذمہ دار تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے مطابق کرائم برانچ پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند اور کاپی رائٹ ایکٹ کی کئی سنگین دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس اب گینگ کے دیگر ارکان، سپلائی چین اور دہلی-این سی آر کے بازاروں میں پھیلے نیٹ ورک کی مکمل تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جعلی خوراک اور گھریلو مصنوعات نہ صرف کمپنیوں کو مالی نقصان پہنچاتی ہیں بلکہ عام لوگوں کی صحت کے لیے بھی سنگین خطرہ بنتی ہیں۔ ایسے ریکٹس کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande