
کولکاتا، 31 دسمبر (ہ س)۔ مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کی رات ریاستی بی جے پی کی کور کمیٹی کے ساتھ اہم میٹنگ کی۔ شاہ نے علاقے وار سیاسی اور سماجی حالات کی تفصیلی جانکاری لی۔ موجود رہنماوں سے کھل کر تجاویز بھی مانگیں۔
میٹنگ میں موجود ریاستی کمیٹی کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ سالٹ لیک واقع بی جے پی دفتر میں کور کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں ریاستی بی جے پی صدر شمک بھٹاچاریہ، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شبھیندو ادھیکاری، مرکزی وزیر سکانت مجومدار اور شانتنو ٹھاکر کے ساتھ تنظیم کے سینئر عہدیداران اور مرکزی مبصرین موجود رہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، شاہ نے ہر علاقے کی صورتحال پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا اور تنظیم کو بوتھ سطح تک مضبوط کرنے پر خاص زور دیا۔
میٹنگ میں ’سیٹنگ تھیوری‘ کا مسئلہ بھی اٹھا۔ پریس کانفرنس کے دوران اس سوال پر عوامی طور پر عدم اطمینان نہ ظاہر کرنے والے شاہ نے کور کمیٹی کی میٹنگ میں اس پر ناراضگی ظاہر کی۔ بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ نے صاف طور پر کہا کہ اس طرح کی قیاس آرائیوں کو وہ بالکل پسند نہیں کرتے۔ اس دوران آئندہ انتخابات کو لے کر پارٹی کے پروگراموں، ترنمول کانگریس کے خلاف تحریکوں اور تنظیمی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق، شاہ نے یقین دہانی کرائی کہ متوا کمیونٹی کے نام بڑی تعداد میں ووٹر لسٹ سے نہ ہٹیں، اس کی ذمہ داری وہ خود لیں گے۔ ساتھ ہی ترنمول کانگریس کے ذریعے متوا علاقوں میں ڈر کا ماحول بنا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوششوں کو ناکام کرنے کا بھروسہ بھی دیا۔
کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد امت شاہ نیو ٹاون کے تال کٹھی پہنچے، جہاں انہوں نے رات کا قیام کیا۔ وہیں، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ساتھ کوآرڈینیشن میٹنگ بھی ہوئی۔ اس میٹنگ میں سنگھ اور بی جے پی کے درمیان قومی سطح پر تال میل کی ذمہ داری سنبھالنے والے سینئر عہدیدار ارون کمار سمیت کئی اہم رہنما موجود رہے۔ حالانکہ میٹنگ کے بعد سنگھ قیادت نے میڈیا سے کوئی بات چیت نہیں کی۔ اس میں شامل بنگال کے پرچار چیف جشنو بسو نے کہا کہ یہ اندرونی میٹنگ تھی۔ اس کے بارے میں کوئی ایسی بات نہیں ہے جو باہر بتائی جائے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن