متحدہ عرب امارات نے یمن کے بحران پر سعودی عرب کے ساتھ تنازع کے درمیان باقی ماندہ فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کر دیا۔
ابوظہبی / ریاض، 30 دسمبر (ہ س): متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ یمن میں تعینات اپنی باقی ماندہ فوجی دستوں کو رضاکارانہ طور پر واپس بلا رہا ہے۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب نے یمنی قیادت کی حمایت کرتے ہو
یمن


ابوظہبی / ریاض، 30 دسمبر (ہ س): متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ یمن میں تعینات اپنی باقی ماندہ فوجی دستوں کو رضاکارانہ طور پر واپس بلا رہا ہے۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب نے یمنی قیادت کی حمایت کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی افواج کو 24 گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پیش رفت نے دونوں خلیجی ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو مزید اجاگر کیا ہے۔

یہ اقدام سعودی قیادت میں اتحاد کی جانب سے یمن کے جنوبی بندرگاہی شہر مکلا پر فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ ریاض کا دعویٰ ہے کہ اس حملے میں متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے ہتھیاروں کی کھیپ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کارروائی کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اب تک کا سب سے بڑا تنازعہ سمجھا جارہا ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں گہری ہوتی ہوئی دراڑ کو ظاہر کرتا ہے۔

کسی زمانے میں علاقائی سلامتی کے مضبوط ستون سمجھے جانے والے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مفادات حالیہ برسوں میں تیل کی پیداوار کے کوٹے سے لے کر جیو پولیٹیکل اثر و رسوخ تک متعدد مسائل پر مختلف ہو گئے ہیں۔ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات پر یمن میں جنوبی علیحدگی پسندوں پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا اور سعودی سرحدوں کو متاثر کرنے والی فوجی کارروائیاں کیں۔

یمن میں دونوں ممالک کے درمیان اختلافات اس وقت مزید بڑھ گئے جب متحدہ عرب امارات نے جنوبی علیحدگی پسند گروپوں کی حمایت کی، جب کہ سعودی عرب یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ کھڑا رہا۔ اس کشیدگی کے درمیان، اتحاد نے متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کو غیر ملکی فوجی امداد پہنچانے کے لیے استعمال ہونے والی بندرگاہ پر حملہ کیا۔

یمن کی سعودی حمایت یافتہ صدارتی کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ دفاعی معاہدہ منسوخ کر دیا اور ابوظہبی پر ملک میں بدامنی کو ہوا دینے میں کردار ادا کرنے کا الزام لگایا۔ متحدہ عرب امارات نے اس فضائی حملے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نشانہ بنائے گئے کھیپ میں اسلحہ نہیں تھا اور یہ اس کی اپنی افواج کے لیے تھا۔ متحدہ عرب امارات نے تمام فریقین سے ذمہ داری سے کام لینے اور کشیدگی کو روکنے کی اپیل بھی کی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande