
ڈھاکہ، 30 دسمبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش کی پہلی خاتون وزیر اعظم خالدہ ضیاء اب ہمارے درمیان نہیں رہیں۔ راجدھانی ڈھاکہ کے ایور کیئر اسپتال میں داخل خالدہ کا آج صبح انتقال ہو گیا۔ گزشتہ مہینے 29 نومبر کو ان کی حالت اچانک خراب ہو گئی تھی۔ تب لندن میں رہ رہے ان کے بڑے بیٹے طارق رحمان کا درد ایک فیس بک پوسٹ میں چھلکا تھا۔
بنگلہ دیش کے تقریباً ہر اخبار نے طارق رحمان کی فیس بک پوسٹ کو اہمیت دی۔ طارق نے کہا ان کا بنگلہ دیش لوٹنا پوری طرح ان کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ طارق رحمان نے لکھا تھا، ”ہر بیٹے کی طرح میں بھی اس مشکل وقت میں اپنی ماں کے پاس رہنا چاہتا ہوں۔ لیکن یہ فیصلہ میں اکیلے نہیں لے سکتا۔ کچھ حساس وجوہات ہیں، جن پر ابھی تفصیل سے بولنا ممکن نہیں ہے۔“
طارق نے کہا تھا کہ ان کی 80 سالہ ماں خالدہ ضیاء کو سینے میں انفیکشن ہونے کے بعد 23 نومبر کو نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ یہ انفیکشن دل اور پھیپھڑوں دونوں کو متاثر کر رہا ہے۔ ماں کی حالت سنگین بحران میں ہے۔ وہ آئی سی یو میں مسلسل نگرانی میں ہیں۔
طارق رحمان نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ کون سی صورت حال ان کے واپس آنے میں رکاوٹ ہے۔ برطانیہ نے بھی ان کی قانونی حیثیت پر رازداری کے اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے کوئی جانکاری نہیں دی تھی۔ رحمان نے کہا کہ انہیں بھروسہ ہے کہ ”جب سیاسی حالات صحیح مقام پر پہنچیں گے، تب میرے وطن لوٹنے کا انتظار ختم ہوگا۔“ قابل ذکر ہے کہ طارق رحمان 17 سال کی جلاوطنی کے بعد 25 دسمبر کو بنگلہ دیش لوٹے ہیں۔ وہ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے قائم مقام صدر ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن