ایران کو ٹرمپ کی سخت وارننگ، میزائل یا نیوکلیئر پروگرام پھر شروع ہوا تو کارروائی یقینی
واشنگٹن، 30 دسمبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کو لے کر ایک بار پھر سخت رخ اختیار کیا ہے۔ ٹرمپ نے وارننگ دی ہے کہ اگر ایران دوبارہ اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو کھڑا کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو امریکہ اس پر پھر سے فوجی حملہ کر سکتا ہے۔ اسرا
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ


واشنگٹن، 30 دسمبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کو لے کر ایک بار پھر سخت رخ اختیار کیا ہے۔ ٹرمپ نے وارننگ دی ہے کہ اگر ایران دوبارہ اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو کھڑا کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو امریکہ اس پر پھر سے فوجی حملہ کر سکتا ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامین نیتن یاہو کے ساتھ میٹنگ سے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، ”ہمیں خبر مل رہی ہے کہ ایران پھر سے اپنے پروگرام کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اگر ایسا ہوا، تو ہمیں اسے دوبارہ روکنا پڑے گا۔ ہم زوردار کارروائی کریں گے۔“

ٹرمپ نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر ایران اپنے نیوکلیئر پروگرام کو دوبارہ ڈیولپ کرنے کی سمت میں قدم بڑھاتا ہے، تو امریکہ فوراً حملے کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے ایران کو مشورہ دیا کہ ٹکراو کے بجائے امریکہ کے ساتھ سمجھوتے کا راستہ اپنانا زیادہ سمجھداری ہوگی۔

صدر نے کہا، ”سمجھوتہ کرنا ان کے لیے بہتر ہوگا۔ پہلے بھی ان کے پاس موقع تھا، لیکن تب انہوں نے ایسا نہیں کیا اور پھر انہیں بڑے حملے کا سامنا کرنا پڑا۔“

قابل ذکر ہے کہ اسی سال امریکہ نے ایران کی 3 نیوکلیئر تنصیبات پر بمباری کی تھی، جسے ٹرمپ نے اپنی بڑی فوجی کامیابی بتایا تھا۔ حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایران ایک بار پھر اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کی توسیع کر رہا ہے۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ نیتن یاہو اس مسئلے پر ٹرمپ سے اور سخت قدم اٹھانے کی پیروی کر سکتے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande