شیوراج چوہان نے جی رام جی کے خلاف پنجاب حکومت کی تجویز پر برہمی کا اظہار کیا
نئی دہلی، 30 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر زراعت اور کسان بہبود شیوراج سنگھ چوہان نے پنجاب اسمبلی میں پارلیمنٹ سے منظور شدہ ’بی بی جی رام جی‘ ایکٹ کے خلاف تجویز لائے جانے پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ چوہان نے پنجاب حکومت اور وہاں کی اپوزیشن پارٹیوں کے اس ق
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان (فائل فوٹو)


نئی دہلی، 30 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر زراعت اور کسان بہبود شیوراج سنگھ چوہان نے پنجاب اسمبلی میں پارلیمنٹ سے منظور شدہ ’بی بی جی رام جی‘ ایکٹ کے خلاف تجویز لائے جانے پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ چوہان نے پنجاب حکومت اور وہاں کی اپوزیشن پارٹیوں کے اس قدم کو ’اندھی مخالفت‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ قانون کو ماننے کے لیے مرکز اور سبھی ریاستیں پابند ہوتی ہیں۔

شیوراج سنگھ چوہان نے منگل کو یہاں میڈیا سے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ غیر جمہوری، غیر مہذب اور آئین کی اصل روح کے خلاف ہے، جس کا واحد مقصد صرف مخالفت کرنا ہے۔ ان کا یہ قدم ہندوستان کے وفاقی ڈھانچے کی اصل روح اور ’اسپرٹ‘ کے خلاف ہے۔ انہوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب پارلیمنٹ کے ذریعے کوئی قانون منظور کیا جاتا ہے، تو ریاستی اسمبلی میں اس کے خلاف تجویز منظور کرنا غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے۔

شیوراج نے کہا، ”میں حیران ہوں کہ کچھ لوگ کس خیالی دنیا میں رہتے ہیں، ملک کی حقیقت سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔“ انہوں نے کہا کہ بنا وزیر اور کابینہ کے کام چلنے کی بات کہنا صرف بھرم پھیلانا ہے، دل میں جو آیا کہہ دینا ذمہ دار سیاست نہیں ہے۔ جس طرح نچلی سطح کے ادارے ریاستی قانون کی مخالفت نہیں کر سکتے، اسی طرح ریاست کی اسمبلیاں پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ قانون کو مسترد نہیں کر سکتیں۔ اگر ریاستوں کی اسمبلیاں مرکزی قوانین کی مخالفت کرنے لگیں گی، تو یہ ملک کے آئینی نظام کو کمزور کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ وکست بھارت-روزگار اور اجیویکا مشن گارنٹی (گرامین) یا ’وی بی-جی آر اے ایم جی‘ ایکٹ کسانوں کو 125 دنوں کی روزگار گارنٹی یقینی کرنے والا ایکٹ ہے۔ حال ہی میں اسے اپوزیشن کی مخالفت کے درمیان پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا ہے۔ اپوزیشن نے منریگا کی جگہ لائے گئے بل کی مخالفت کی تھی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande