
نئی دہلی، 30 دسمبر (ہ س)۔ صحت کی دیکھ بھال کرنے والی کمپنی گجرات کڈنی اینڈ سپر اسپیشلٹی لمیٹڈ کے حصص نے آج اسٹاک مارکیٹ میں زبردست انٹری کی۔ تاہم، جلد ہی منافع وصولی ہوئی، جس کی وجہ سے کمپنی کے حصص گر گئے۔ کمپنی کے حصص آئی پی او کے تحت 114 کی قیمت پر جاری کیے گئے تھے۔ آج، بی ایس ای پر اس کی لسٹنگ 5.92 فیصد پریمیم کے ساتھ 120.75 پر ، اور این ایس ای پر 5.26 فیصد پریمیم کے ساتھ 120 پر، لسٹنگ کے بعد، خرید سپورٹ پر حصص 123 تک بڑھ گئے، لیکن بعد ازاں منافع وصولی کی وجہ سے اس میں کمی واقع ہوئی۔ دوپہر 12 بجے، کمپنی کے حصص 112.87 پر ٹریڈ کر رہے تھے، جس کے نتیجے میں دن کے پہلے تجارتی سیشن میں سرمایہ کاروں کو 0.99 فیصد کا نقصان ہوا۔
گجرات کڈنی اینڈ سپر اسپیشلٹی لمیٹڈ کی 250.80 کروڑ (تقریباً 2.5 بلین ڈالر) کی ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) 22 اور 24 دسمبر کے درمیان سبسکرپشن کے لیے کھلی تھی۔ آئی پی او کو سرمایہ کاروں کا زبردست ردعمل ملا، جس کی مجموعی رکنیت 5,231 بار تھی۔ اہل ادارہ جاتی خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے مختص حصہ 1.06 بار سبسکرائب کیا گیا، جب کہ غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آی) کے لیے مختص حصہ 5.73 مرتبہ سبسکرائب کیا گیا۔ اسی طرح خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے مختص حصہ کو 19.04 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ آئی پی او نے 22 ملین نئے حصص جاری کیے ہیں جن کی قیمت 2 ہے۔ کمپنی احمد آباد میں پاریکھ اسپتال کے مجوزہ حصول، میڈیکل سنٹر کی خریداری، اور عام کارپوریٹ مقاصد کے لیے فنڈ میں جمع ہونے والی رقم کا استعمال کرے گی۔
کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں، اس کی مالی صحت مسلسل مضبوط ہوئی ہے، جیسا کہ کیپٹل مارکیٹس کے ریگولیٹر سیبی کو پیش کیے گئے ڈرافٹ ریڈ ہیرنگ پراسپیکٹس (ڈی آر ایچ پی) میں دعویٰ کیا گیا ہے۔ مالی سال 2022-23 میں، کمپنی کو 0.01 کروڑ کا خالص نقصان ہوا، لیکن اگلے ہی سال منافع ہو گیا۔ مالی سال 2023-24 میں، کمپنی نے 1.71 کروڑ کا خالص منافع حاصل کیا، جو 2024-25 میں بڑھ کر 9.50 کروڑ تک پہنچ گیا۔ موجودہ مالی سال میں، کمپنی نے 2025-26 کی پہلی سہ ماہی، یعنی اپریل سے جون کے دوران 5.40 کروڑ کا خالص منافع حاصل کیا ہے۔
اس مدت کے دوران، کمپنی کی آمدنی 637 فیصد سے زیادہ کی کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح سے بڑھ کر 40.40 کروڑ تک پہنچ گئی۔ دریں اثنا، رواں مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی کے دوران، اپریل سے جون تک، کمپنی نے 15.27 کروڑ روپے کمائے۔ اس دوران کمپنی کے قرضوں کا بوجھ بھی بڑھ گیا۔ 2025-26 کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر، اپریل سے جون تک، کمپنی پر 4.03 کروڑ کا قرض تھا۔ اس مدت کے دوران کمپنی کے ذخائر اور سرپلس کے بارے میں بات کریں تو وہ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر 17 لاکھ تھے، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام پر بڑھ کر 10.60 کروڑ ہو گئے، اور مالی سال 2024-25 کے اختتام پر بڑھ کر 14.57 کروڑ ہو گئے۔ 2025-26 کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر، یعنی اپریل تا جون، کمپنی کے ذخائر اور سرپلس 19.42 کروڑ روپے کی سطح پر پہنچ گئے تھے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی