
نئی دہلی، 30 دسمبر (ہ س): کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور مختلف ریاستوں، خاص طور پر بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں بنگال کے تارکین وطن مزدوروں پر مبینہ حملوں اور ہراساں کیے جانے کا معاملہ اٹھایا، اور انہیں ایک خط پیش کیا جس میں ان سے اس معاملے میں مداخلت کرنے پر زور دیا۔
میٹنگ کے بعد، ادھیر رنجن چودھری نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم کو مختلف ریاستوں میں بنگالی بولنے والے مزدوروں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام ہندوستانی شہری ہیں اور انہیں ملک میں کہیں بھی سفر کرنے، رہنے اور کام کرنے کا آئینی حق حاصل ہے، لیکن انہیں صرف اس لیے شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے کہ وہ بنگالی بولتے ہیں۔
اپنے خط میں کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ مغربی بنگال کے تارکین وطن کارکنوں کو کئی ریاستوں میں امتیازی سلوک، تشدد، بدسلوکی اور مارپیٹ کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے معاملات میں انتظامیہ اور پولیس بنگالی بولنے والے ہندوستانی شہریوں اور بنگلہ دیشی دراندازوں میں فرق کرنے سے قاصر ہیں جس کے نتیجے میں بے گناہ لوگوں کو جیل یا حراستی مراکز میں بھیجا جاتا ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے اڈیشہ کے سمبل پور میں مرشد آباد ضلع کے ایک نوجوان جویل شیخ کے مبینہ طور پر لنچنگ کا بھی حوالہ دیا اور اسے انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ انہوں نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ مغربی بنگال سے آنے والے تارکین وطن کارکنوں کے خلاف امتیازی سلوک، تشدد اور ہراساں کرنے کو روکنے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ریاستی حکومتوں کو حساس بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی