ٹرمپ اور زیلنسکی یوکرین کے امن منصوبے پر تقریباً متفق
فلوریڈا (امریکہ)، 29 دسمبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کو ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ یوکرین کے امن منصوبے پر تقریباً متفق ہو گئے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے یہ بیان یوکرین روس امن معاہدے کے حوالے سے مار-ا-ل
ٹرمپ اور زیلنسکی یوکرین کے امن منصوبے پر تقریباً متفق


فلوریڈا (امریکہ)، 29 دسمبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کو ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ یوکرین کے امن منصوبے پر تقریباً متفق ہو گئے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے یہ بیان یوکرین روس امن معاہدے کے حوالے سے مار-ا-لاگو میں ایک اہم ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں جاری کیا۔ انہوں نے یوکرین روس جنگ اور ممکنہ امن معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔

سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے کہا، یہ ملاقات شاندار رہی۔ میں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بھی دو گھنٹے سے زیادہ فون پر بات کی۔ اب ایسا لگتا ہے کہ ہم ایک امن منصوبے کے بہت قریب ہیں۔ پیوٹن اور میں نے بھی ابھی ابھی یورپی رہنماؤں سے بات کی ہے۔ ہم نے یوکرین-روس جنگ کے خاتمے کے لیے اہم پیش رفت کی ہے۔ یہ تنازع دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے مہلک ہے۔ زیلنسکی نے اس سے قبل اس معاملے پر چند روز قبل امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وِٹکوف اور ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر سے بات کی تھی۔

یہ بات اہم ہے کہ کریملن نے ابھی تک ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کے مسودے کا جائزہ لینا ہے۔ ماسکو نے ابھی تک اپنے علاقائی مطالبات میں نرمی کے کوئی آثار نہیں دکھائے۔ زیلنسکی نے اتوار کو کہا کہ وہ اور ٹرمپ اس منصوبے پر 90 فیصد متفق ہیں۔ ٹرمپ اور زیلنسکی نے ڈونباس جیسے علاقائی مسائل کو بہت مشکل سوالات قرار دیا۔ زیلنسکی نے یوکرین کے خیر خواہوں پر زور دیا کہ وہ ہفتے کے روز کیف پر روس کے حملے کے باوجود امن منصوبے کی حمایت جاری رکھیں۔

سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق زیلنسکی نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر ٹرمپ جنوری میں واشنگٹن میں یورپی رہنماؤں کی میزبانی کریں گے اور وہ بھی اس ملاقات میں موجود ہوں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اور زیلنسکی نے فرانس، فن لینڈ، پولینڈ، ناروے، اٹلی، برطانیہ اور جرمنی کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ نیٹو اور یورپی کمیشن کے ساتھ بات کی۔ زیلنسکی نے یوکرین کے لیے حفاظتی ضمانتوں کی اہمیت پر زور دیا۔ جنگ کے خاتمے کے لیے ممکنہ ٹائم فریم کے بارے میں پوچھے جانے پر، ٹرمپ نے کہا، اس میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔

ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان تقریباً ڈھائی گھنٹے کی بات چیت کے دوران وِٹ کوف اور کشنر، وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف سوسی وائلز، سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو، اور سیکریٹری جنگ پیٹ ہیگستھ مار-اے-لاگو کے کھانے کے کمرے میں موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande