
تہران، 29 دسمبر (ہ س)۔ ایران نے روس کے تعاون سے ہفتہ کے روز تین مقامی نگرانی کے سیٹلائٹس کو کامیابی کے ساتھ خلا میں نصب کیا ۔ سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق، مصنوعی سیاروں کو روس کے ووستاچنی اور کوسوموڈرون راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا۔ اس اقدام کو مغربی پابندیوں کے باوجود ایران کے خلائی پروگرام میں ایک اور پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق لانچ کیے گئے سیٹلائٹس میں جعفر-2 اور قصر 1.5 شامل ہیں۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی اتنا نے اطلاع دی ہے کہ ان سیٹلائٹس کو ملک کے نجی شعبے نے ڈیزائن کیا ہے اور انہیں زمین کے مشاہدے کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ جعفر -2 کو ایران کا اب تک کا سب سے جدید امیجنگ سیٹلائٹ قرار دیا جاتا ہے، جس میں مصنوعی ذہانت تصویر کے معیار کو بڑھاتی ہے۔ اسے آبی وسائل کے انتظام، ماحولیاتی نگرانی، اور نقشہ سازی جیسے شعبوں میں استعمال کیا جائے گا۔
فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کے سویوز راکٹ کو اس کی قابل اعتمادی کی وجہ سے حساس سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے چنا گیا۔ ایران نے گزشتہ دو سالوں میں کل 10 سیٹلائٹس چھوڑے ہیں، جن میں سے ایک اس سال جولائی میں اسی روسی لانچ کے مقام سے بھیجا جانیوالا سیارچہ بھی شامل ہے۔
تاہم مغربی ممالک نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ سیٹلائٹ لانچ ٹیکنالوجی کو بیلسٹک میزائل سسٹم میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایران نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اس کا خلائی پروگرام پرامن ہے اور وہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد