
نئی دہلی، 29 دسمبر (ہ س): کان کنی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مضبوط کارکردگی کی وجہ سے نومبر میں ہندوستان کی صنعتی پیداوار کی شرح نمو دو سال کی بلند ترین سطح 6.7 فیصد تک پہنچ گئی۔ یہ پیداواری شرح 2024 میں 5 فیصد کی شرح سے بڑھی۔ اس سے قبل صنعتی پیداوار کی بلند ترین سطح نومبر 2023 میں 11.9 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت نے پیر کو اعداد و شمار جاری کیے، جس میں کہا گیا کہ اکتوبر کے لیے آئی آئی پی کی شرح نمو 0.5 فیصد ہو گئی ہے، جو کہ گزشتہ ماہ جاری کیے گئے 0.4 فیصد کے عارضی تخمینہ کے مقابلے میں ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار میں 8 فیصد اضافہ ہوا، جو ایک سال قبل اسی مہینے میں 5.5 فیصد تھا۔
این ایس او کے مطابق، کان کنی کے شعبے کی پیداوار میں بھی نومبر میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ نومبر 2024 میں 1.9 فیصد تھا۔ تاہم گزشتہ ماہ بجلی کی پیداوار کی کارکردگی کمزور رہی۔ نومبر میں بجلی کی پیداوار میں 1.5 فیصد کمی واقع ہوئی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4.4 فیصد بڑھی تھی۔
وزارت کے مطابق، نومبر کے مہینے کے لیے صنعتی پیداوار کے انڈیکس (آئی آئی پی) کے اعداد و شمار میں بہتری، جو صنعتی پیداوار کی پیمائش کرتی ہے، اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ صنعتی سرگرمیاں دوبارہ زور پکڑ رہی ہیں، خاص طور پر مینوفیکچرنگ اور کان کنی جیسے اہم شعبوں میں۔ این ایس او کے مطابق، یہ ترقی بنیادی دھاتوں اور من گھڑت دھاتی مصنوعات، دواسازی، اور موٹر گاڑیوں کی تیاری سے ہوئی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد