
نئی دہلی، 29 دسمبر (ہ س)۔ گھریلو صرافہ بازار میں آج چاندی کی قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس چمکدار دھات کی قیمت 100 روپے سے 1100 روپے فی کلو گرام تک گر گئی۔ اس کمی کے باوجود، چمکدار دھات چنئی اور حیدرآباد میں 2.75 لاکھ روپے فی کلوگرام کے نشان کے قریب رہی۔ ملک بھر کی مختلف صرافہ مارکیٹوں میں چاندی 2,50,700 فی کلوگرام سے 2,73,900 فی کلوگرام تک کی قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہے۔
دہلی میں چاندی کی قیمت آج 100 روپے کی معمولی گر کر 2,50,900 روپے فی کلوگرام پر پہنچ گئی۔ اسی طرح، ممبئی، احمد آباد، اور کولکتہ میں، چاندی 2,50,700 فی کلوگرام پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ جبکہ چاندی جے پور، سورت اور پونے میں 251,000 فی کلو گرام پر رہی، یہ بنگلورو میں 251,200 اور پٹنہ اور بھونیشور میں 250,800 فی کلوگرام پرکاروبار کر رہی تھی۔
اس کے علاوہ حیدرآباد میں چاندی کی قیمت 1,000 روپئے گر کر 273,800 روپئے فی کیلو گرام ہوگئی۔ چنئی میں ملک میں سب سے زیادہ قیمت برقرار ہے، جہاں چمکدار دھات 1,100 سے گر کر 273,900 فی کلوگرام پر آ گئی۔ واضح رہے کہ اتوار کو چنئی میں چاندی کی قیمت 275,000 روپے فی کلو گرام تک پہنچ گئی تھی۔
اس سال اب تک گھریلو بازا میں چاندی کی قیمت میں تقریباً 170 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر چاندی بھی اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ لندن سلور مارکیٹ میں چاندی کی اسپاٹ قیمت آج 83.62 ڈالر فی اونس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مضبوط صنعتی طلب، محفوظ پناہ گاہوں کی خریداری اور بین الاقوامی مارکیٹ میں اس چمکدار دھات کی رسد کی مسلسل کمی نے قیمت کو نمایاں طور پر سہارا دیا ہے۔ چاندی کی مانگ صنعتی شعبے میں تیزی سے بڑھ رہی ہے، خاص طور پر سولر پینلز اور سبز توانائی سے متعلق صنعتوں میں۔ مزید برآں، ایک محفوظ پناہ گاہ سرمایہ کاری کے آلے کے طور پر چاندی میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر، سلور ETFs میں مسلسل آمد دیکھی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مارکیٹ کی صورتحال برقرار رہی اور چاندی کی مانگ مستحکم رہی تو آنے والے دنوں میں اس قیمتی دھات کی قیمت 90 ڈالر فی اونس تک پہنچ سکتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد