
ملکی سرمایہ کاروں کی زبردست خرید غیر ملکی سرمایہ کاروں کی فروخت سے زیادہ رہی۔
نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔ سال 2025 ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کے لیے انتہائی اتار چڑھاؤ والا سال ثابت ہوا۔ اس سال بی ایس ای سینسیکس میں تقریباً 9 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ این ایس ای نفٹی 50 میں تقریباً 10 فیصد اضافہ ہوا۔ سال بھر میں عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال اور عدم استحکام کے باوجود، گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی جارحانہ خریداری نے بینچ مارک انڈیکس سینسیکس اور نفٹی میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔ دوسری جانب غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مسلسل فروخت نے ملکی اسٹاک مارکیٹ کو سال بھر دباؤ میں رکھا۔
مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے درمیان، نفٹی مڈ کیپ انڈیکس معمولی منافع دینے میں کامیاب رہا، پورے سال میں صرف 4 فیصد کا اضافہ ہوا۔ دوسری طرف، چھوٹے کیپ اسٹاک سال کے بیشتر حصے میں فروخت کے دباؤ میں رہے۔ اس کے نتیجے میں، سمال کیپ انڈیکس تقریباً 9 فیصد کی کمی کے ساتھ بند ہونے کی توقع ہے۔
بڑے کیپ اسٹاکس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، نفٹی 50 میں شامل بہت سے بڑے کیپ اسٹاکس نے زبردست منافع دیا۔ ان میں بجاج فائنانس 50 فیصد سے زیادہ کے اضافے کے ساتھ سب سے زیادہ منافع دینے والی کمپنیوں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ اس کے علاوہ آئشر موٹرز، ماروتی سوزوکی، شری رام فائنانس اور ایس بی آئی لائف انشورنس کے حصص نے بھی 44 سے 50 فیصد کے درمیان منافع دیا۔ مڈ کیپ اسٹاک میں کچھ کمپنیوں نے بھی غیر معمولی منافع دیا۔ ان میں سے، ایل اینڈ ٹی فائنانس نے سرمایہ کاروں کو 121 فیصد منافع کمایا، جبکہ آدتیہ برلا کیپٹل بھی تقریباً 100 فیصد منافع دینے میں کامیاب رہا۔ ان کے علاوہ اے یو سمال فنانس بینک، متھوٹ فنانس اور وی گارڈ انڈسٹریز نے بھی اپنے سرمایہ کاروں کو زبردست منافع دیا۔
شعبہ جاتی کارکردگی کے حوالے سے، پی ایس یو بینک سیکٹر نے تقریباً 25 فیصد کا اضافہ درج کیا۔ پی ایس یو بینکوں میں، کینرا بینک اور انڈین بینک کے حصص میں زبردست اضافہ نے پورے شعبے کی کارکردگی کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پی ایس یو بینک سیکٹر کی طرح، آٹوموبائل سیکٹر نے بھی سالانہ بنیادوں پر تقریباً 21 فیصد چھلانگ لگا کر مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس کے علاوہ نجی بینک سیکٹر اور میٹل سیکٹر کے حصص میں بھی سالانہ بنیادوں پر تیزی کا رجحان برقرار رہا۔ دوسری جانب رئیلٹی سیکٹر وہ شعبہ بن گیا جس نے سرمایہ کاروں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ سالانہ بنیاد پر، نفٹی ریئلٹی انڈیکس میں تقریباً 18 فیصد کی کمی درج کی گئی۔ اس کے علاوہ ایف ایم سی جی، آئی ٹی، انرجی اور فارماسیوٹیکل سیکٹر میں بھی کمی کے ساتھ کاروبار دیکھا گیا۔
اسٹاک مارکیٹ میں سرمائے کے بہاؤ کے حوالے سے اس سال غیر ملکی سرمایہ کار خالص فروخت کنندگان رہے۔ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے اس سال اسٹاک مارکیٹ سے تقریباً 2.8 لاکھ کروڑ کا خالص نکالا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اس بھاری فروخت کے جواب میں، ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے اس سال جارحانہ خریداری کی۔ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کار اس سال اب تک تقریباً 7.30 لاکھ کروڑ کی خریداری کر چکے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی