
ہندوستانی بیڈمنٹن کھلاڑیوں کی سال 2026 میں عالمی وقار پر نظر رہے گی
نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستانی بیڈمنٹن کے لیے سال 2025 کامیابیوں سے زیادہ خود احتسابی کا سال رہا۔ محدود کامیابی، مسلسل چوٹیں اور ابتدائی دور میں باہر ہونے کے واقعات نے سینئر کھلاڑیوں کے فارم کو متاثر کیا۔ پی وی سندھو، ایچ ایس پرنائے اور کدامبی شری کانت جیسے تجربہ کار شٹلر پورے سیزن میں تسلسل برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرتے نظر آئے۔
حالانکہ، 2025 میں کچھ اہم اور یادگار لمحے بھی رہے۔ ان میں سب سے اہم رہا لکشیا سین کا آسٹریلین اوپن خطاب جیتنا، جو دسمبر 2024 کے بعد ان کا پہلا اور تقریباً 2 سال میں ہندوستان کے باہر پہلا خطاب تھا۔ وہیں، خواتین ڈبلز جوڑی گایتری گوپی چند اور ٹریسا جولی نے سید مودی انٹرنیشنل خطاب کا دفاع کرکے اپنی مضبوطی ثابت کی۔ اسی ٹورنامنٹ میں کدامبی شری کانت 5 سال بعد خطاب کے قریب پہنچے، لیکن فائنل میں ہانگ کانگ کے جیسن گناون سے ہار گئے، جس نے ہندوستانی بیڈمنٹن کے لیے سیزن کی قریبی ہار جیت کی کہانی کو ظاہر کیا۔
نوجوان کھلاڑیوں میں آیوش شیٹی کی کارکردگی خاص رہی۔ 20 سالہ آیوش نے یو ایس اوپن سپر 300 کا خطاب جیت کر خود کو ابھرتے ستارے کے طور پر قائم کیا۔ وہیں، 16 سالہ تنوی شرما نے ورلڈ جونیئر چیمپئن شپ میں گرلز سنگلز کا سلور میڈل جیت کر سب کی توجہ کھینچی۔ سید مودی انٹرنیشنل میں تنوی نے سابق ورلڈ نمبر 1، ورلڈ چیمپئن اور اولمپک میڈل فاتح نوزومی اوکوہارا کو ہرا کر اپنے کیریئر کا یادگار لمحہ رقم کی۔
مردوں کے ڈبلز میں ساتوک سائی راج رنکی ریڈی اور چراغ شیٹی کی جوڑی نے پیرس ورلڈ چیمپئن شپ میں برونز میڈل جیتا۔ چوٹوں سے جوجھتے ہوئے بھی انہوں نے سیزن میں اہم موقعوں پر دم دکھایا۔ سال کے آخر میں وہ بی ڈبلیو ایف ورلڈ ٹور فائنلس کے ناک آوٹ مرحلے میں پہنچنے والی پہلی ہندوستانی ڈبلز جوڑی بنے اور برونز میڈل کے ساتھ سیزن کا مثبت اختتام کیا۔
اب 2026 میں بی ڈبلیو ایف ورلڈ ٹور کے دوبارہ شروع ہونے کے ساتھ ہندوستانی بیڈمنٹن ایک بڑے اور فیصلہ کن سال کی جانب بڑھ رہا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اگست میں ہندوستان پہلی بار 17 سال بعد بی ڈبلیو ایف ورلڈ چیمپئن شپ کی میزبانی کرے گا۔
سیزن کی شروعات ایشیائی مرحلے سے ہوگی، جس میں سپر 1000 ملیشیا اوپن اور اس کے بعد سپر 750 انڈیا اوپن کھیلا جائے گا۔ فروری میں 3 سے 8 تاریخ تک چین کے کنگڈاؤ میں بیڈمنٹن ایشیا ٹیم چیمپئن شپ ہوگی، جہاں ہندوستان مضبوط ٹیم اتارے گا۔ خواتین ٹیم موجودہ چیمپئن ہے، جبکہ مردوں کی ٹیم دو بار کانسے کا تمغہ جیت چکی ہے۔
مارچ میں یورپی مرحلے کی شروعات باوقار آل انگلینڈ اوپن سے ہوگی، جو 3 سے 8 مارچ تک برمنگھم میں کھیلا جائے گا۔ ہندوستانی شٹلروں کا اس ٹورنامنٹ میں طویل تاریخ ہے، لیکن 1980 سے 2024 کے درمیان ہندوستان صرف 2 خطاب ہی جیت سکا ہے۔ پرکاش پادوکون نے 1980 میں خطاب جیت کر تاریخ رقم کی تھی اور 1981 میں فائنل تک پہنچے۔ اس کے بعد 2001 میں پلیلا گوپی چند نے یہ باوقار خطاب جیتا۔ سائنا نہوال 2015 میں فائنل تک پہنچنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بنیں، جبکہ لکشیا سین 2021 میں 21 سال بعد مردوں کے سنگلز فائنل میں پہنچے۔
سال 2026 میں سندھو، لکشیا سین، ساتوک-چراغ اور گایتری-ٹریسا جیسی جوڑیاں آل انگلینڈ کا خطاب جیت کر 24 سال کی خشک سالی کو ختم کرنے کی کوشش کریں گی۔
اپریل ہندوستانی بیڈمنٹن کے لیے بے حد اہم رہے گا۔ 7 سے 11 اپریل تک چین کے ننگبو میں ایشین چیمپئن شپ ہوگی، اس کے بعد 23 اپریل سے 3 مئی تک تھامس اور اوبر کپ کا انعقاد ہوگا۔ ہندوستانی مردوں کی ٹیم کا مقصد 2022 میں حاصل کیا گیا تھامس کپ خطاب دوبارہ حاصل کرنا ہے، جبکہ خواتین کی ٹیم اپنا پہلا اوبر کپ خطاب حاصل کرنا چاہے گی۔
اگست میں ہندوستان میں ہونے والی ورلڈ چیمپئن شپ ہندوستانی کھلاڑیوں کے لیے تاریخی موقع ہوگی۔ لکشیا سین، ایچ ایس پرنائے اور ساتوک-چراغ اپنے پچھلے میڈلز کو گولڈ میں بدلنے کی کوشش کریں گے۔ اس کے بعد ستمبر میں 19 تاریخ سے ایشین گیمز کا انعقاد ہوگا، جہاں ہندوستانی شٹلر مضبوط دعویداری کے ساتھ اتریں گے۔
اکتوبر میں جونیئر کھلاڑیوں کے لیے بی ڈبلیو ایف ورلڈ جونیئر ٹیم چیمپئن شپ اور انفرادی چیمپئن شپ کا انعقاد ہوگا، جبکہ دسمبر میں ساتوک اور چراغ ورلڈ ٹور فائنلس میں اپنی سیمی فائنل کارکردگی سے آگے بڑھنے کا ہدف رکھیں گے۔
مجموعی طور پر، 2026 ہندوستانی بیڈمنٹن کے لیے فیصلہ کن اور تاریخی سال ثابت ہو سکتا ہے۔ تجربہ، نوجوان جوش اور گھریلو حمایت کے ساتھ ہندوستانی شٹلر عالمی اسٹیج پر ملک کا نام روشن کرنے کے ارادے سے اتریں گے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن