
نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستانی فٹ بال کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے۔ سٹی فٹ بال گروپ (سی ایف جی) نے انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل) کلب ممبئی سٹی ایف سی میں اپنا حصہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، کلب نے جمعہ کو ایک بیان میں تصدیق کی۔
ممبئی سٹی ایف سی نے ایک بیان میں کہا، ممبئی سٹی ایف سی نے تصدیق کی ہے کہ سٹی فٹ بال گروپ لمیٹڈ (سی ایف جی) نے کلب میں اپنا حصہ بیچ دیا ہے۔ کلب کے بانی مالکان اب تنظیم کا مکمل کنٹرول سنبھال لیں گے، ممبئی سٹی ایف سی نے ایک بیان میں کہا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 2019 میں سی ایف جی کی شمولیت کے بعد سے ممبئی سٹی ایف سی نئی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے۔ اس عرصے کے دوران، کلب نے دو بار آئی ایس ایل لیگ ونر شیلڈ اور دو بار آئی ایس ایل کپ جیتا ہے۔ کلب کے فٹ بال آپریشنز کو مضبوط بنایا گیا ہے اور اس نے ہندوستان میں کھیل کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
سی ایف جی نے یہ فیصلہ ایک جامع کاروباری جائزہ کے بعد کیا۔ کلب کے مطابق، آئی ایس ایل کے مستقبل کے ارد گرد جاری غیر یقینی صورتحال اس فیصلے کا ایک بڑا عنصر تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام سی ایف جی کے سب سے زیادہ طویل مدتی اثرات والے علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے کے نظم و ضبط اور حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) اور فٹ بال اسپورٹس ڈیولپمنٹ لمیٹڈ (ایف ایس ڈی ایل) کے درمیان ماسٹر رائٹس کا معاہدہ 8 دسمبر کو ختم ہو گیا تھا۔ ایف ایس ڈی ایل نے 2014 سے 2025 تک آئی ایس ایل کا انعقاد کیا۔ تاہم، 2025-26 کا سیزن ابھی شروع ہونا باقی ہے۔
اے آئی ایف ایف نے ستمبر میں ایک نئے تجارتی پارٹنر کے لیے ٹینڈر جاری کیا لیکن کوئی بولی دہندہ وصول کرنے میں ناکام رہا۔ اس کی وجہ سے کئی کلبوں نے اپنی سینئر ٹیموں کے آپریشنز معطل کر دیے ہیں، جبکہ کئی کھلاڑیوں نے عوامی طور پر لیگ کو دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
موجودہ حالات میں ہندوستانی فٹ بال ایک سنگین بحران کی طرف بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ تقریباً تین دہائیوں میں پہلی بار، ملک شاید اعلیٰ درجے کا مردوں کا فٹ بال نہیں کھیل رہا ہے۔ مزید برآں، ایشیائی مقابلوں کے لیے کوالیفائی کرنا، جس کے لیے فی سیزن کم از کم 27 میچز کی ضرورت ہوتی ہے، بھی خطرے میں ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی