
کولکاتہ، 24 دسمبر (ہ س)۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت اور متعلقہ حکام کو چنگری گھاٹہ کراسنگ پر رکے ہوئے کولکاتہ میٹرو کے کام کو ہر قیمت پر 15 فروری 2026 تک مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ میٹرو لائن سیکٹر 5 کو جنوبی کولکاتہ سے جوڑتی ہے اور روزانہ ہزاروں مسافروں کے لیے بہت ضروری ہے۔
سماعت کے دوران، قائم مقام چیف جسٹس سوجے پال کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے مشاہدہ کیا کہ طویل عرصے سے تاخیر سے عوام کو بہت زیادہ تکلیف ہو رہی ہے۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو حکم دیا کہ وہ 6 جنوری 2026 تک کولکاتہ میٹرو ریلوے کو تین مخصوص تاریخوں سے آگاہ کرے جن پر ٹریفک کی پابندیوں کی اجازت دی جائے گی۔ اس سے سالٹ لیک اسٹیڈیم کے پاس ایسٹرن میٹرو پالیٹن بائی پاس پر اوور ہیڈ میٹرو وایا ڈکٹ کا آخری مرحلہ مکمل کیا جا سکے گا۔
عدالت نے واضح طور پر کہا کہ چنگری گھاٹہ جیسے مصروف چوراہے پر ٹریفک بلاک کرنے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے یہ منصوبہ بار بار تعطل کا شکار ہے۔ عدالت نے معاملے کو سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تال میل کی کمی کی وجہ سے مفاد عامہ متاثر ہو رہا ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 366 میٹر پر محیط وایاڈکٹ کو کھڑا کرنے کے لیے کم از کم تین راتوں تک ٹریفک کنٹرول ضروری تھا، لیکن سٹی پولیس سے ابھی تک اس کی اجازت نہیں لی گئی۔ یہ ہدایت مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کی سماعت کے دوران دی گئی جس میں جنوبی کولکاتا کے کوی سبھاش سے سیکٹر 5 کے راستے شمالی کولکاتہ کے ہوائی اڈے تک میٹرو کوریڈور میں تاخیر کا مسئلہ اٹھایا گیا تھا۔
درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا کہ میٹرو کوریڈور پر زیادہ تر کام مکمل ہو چکا ہے تاہم چنگری گھاٹہ کے علاقے میں ٹریفک کے انتظامات پر اختلافات کے باعث کام کافی عرصے سے تعطل کا شکار ہے۔ سماعت کے دوران، بنچ نے نوٹ کیا کہ یہ راستہ جنوبی کولکاتہ اور سیکٹر 5 کے مصروف تجارتی علاقے کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کے لیے بہت اہم ہے۔ عدالت نے تمام ایجنسیوں کو تال میل سے کام کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ