منشیات ، انسانی اسمگلنگ اورسائبر کرائم پولیس کے لیے بڑے چیلنجز: امت شاہ
چنڈی گڑھ، 24 دسمبر (ہ س)۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ منشیات اور انسانی اسمگلنگ، سائبر کرائم اور منظم جرائم اس وقت ہریانہ سمیت ملک کی پولیس کے سامنے بڑے چیلنجز ہیں۔ ہریانہ پولیس ان مسائل سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ ہریانہ کے بہت سے اضلاع قوم
منشیات ، انسانی اسمگلنگ اورسائبر کرائم پولیس کے لیے بڑے چیلنجز: امت شاہ


چنڈی گڑھ، 24 دسمبر (ہ س)۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ منشیات اور انسانی اسمگلنگ، سائبر کرائم اور منظم جرائم اس وقت ہریانہ سمیت ملک کی پولیس کے سامنے بڑے چیلنجز ہیں۔ ہریانہ پولیس ان مسائل سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ ہریانہ کے بہت سے اضلاع قومی دارالحکومت سے متصل ہیں اور این سی آر کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی مجرمانہ سرگرمیاں دوسری ریاستوں سے مختلف ہیں۔ ہریانہ پولیس مقدمات کو حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے۔امت شاہ نے بدھ کو پنچکولہ میں ہریانہ پولیس ریکروٹ بیسک کورس بیچ 93 کی شاندار پاسنگ آو¿ٹ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ پریڈ کے بعد 5,061 نئے تربیت یافتہ سپاہی ہریانہ پولیس کا حصہ بنے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ 'آج کی پریڈ کی کمانڈ خاتون کانسٹیبل نشو نے کی۔ ہندوستان میں نئے قوانین کے نفاذ کے بعد یہ پہلا بیچ ہے جسے نئے قوانین کے مطابق تربیت دی گئی ہے۔ اس سے قبل پولیس اہلکار انگریزوں کے دور سے نافذ قوانین کی بنیاد پر تعلیم حاصل کر کے پولیس فورس کا حصہ بنتے تھے۔ اس بیچ کی خاص بات یہ ہے کہ ان میں 93 فیصد خواتین ہیں اور 85 فیصد نوجوان گریجویٹ یا ڈبل گریجویٹ ہیں۔ پولیس کا حصہ بننے والے نوجوانوں کی اوسط عمر 26 سال ہے۔' امت شاہ نے کہا کہ آج ہریانہ پھیل رہا ہے۔ 01 نومبر 1966 کو ہریانہ میں چھ اضلاع اور ایک رینج تھا۔ آج 23 اضلاع بن چکے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا،’حال ہی میں، بائیں بازو کی دہشت گردی، جموں و کشمیر میں شورش اور شمال مشرق میں سرگرمیوں کی وجہ سے ملک میں عدم تحفظ کا ماحول تھا۔ پچھلے دس سالوں کے اندر تمام سرحدوں کو محفوظ بنایا گیا ہے، اور آج پورے ملک میں امن و سکون ہے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا، نئے قوانین میں فرانزک سائنس کے کردار پر زور دیا گیا ہے۔ سات سال سے زیادہ سزا یافتہ جرائم کے لیے فرانزک وزٹ لازمی ہے۔‘قبل ازیں وزیر اعلیٰ نایاب سینی نے ہریانہ پولیس کی طرف سے چلائے جانے والے مختلف آپریشنز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 05 ہزار نوجوانوں کے پولیس کا حصہ بننے سے ریاست کے تھانوں میں ملازمین کی تعداد بڑھے گی اور کام کا بوجھ کم ہوگا۔اس کے بعد پریڈ کمانڈر نیشو نے مہمان خصوصی سے پریڈ کی منظوری لی۔ پولیس کے پہلے 12 دستوں کی قیادت خواتین کانسٹیبلز نے کی۔ اس موقع پر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل او پی سنگھ اور کئی سینئر افسران موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande