
لکھنؤ، 24 دسمبر (ہ س)۔ اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کی کارروائی سرمائی اجلاس کے چوتھے دن بدھ کو صبح 11 بجے شروع ہوئی۔ ایس پی رکن ڈاکٹر راگنی کے محکمہ بجلی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر توانائی اے کے شرما نے کہا کہ ہماری حکومت نے اتر پردیش کے تقریباً دو گنا زیادہ گاؤں کو 2017 تک بجلی فراہم کی ہے۔
توانائی کے وزیر اے کے شرما نے کہا کہ ریاست میں بستیوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوا ہے، لیکن بجلی مزید پہنچ گئی ہے۔ ان کے (ایس پی) دور میں 128,000 بستیوں میں بجلی تھی۔ ہمارے دور میں بجلی 250,000 بستیوں تک پہنچ گئی۔ تب بھی، میں نے محسوس کیا کہ شاید کچھ بستیوں میں بجلی کی رسائی نہیں ہے، اس لیے 20،000 بستیوں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے تقریباً 1000 کروڑ روپے کے بجٹ کی سفارش کی گئی ہے۔ ہم ایوان کو یقین دلاتے ہیں کہ اتر پردیش میں ایک بھی بستی بجلی کے بغیر نہیں ہوگی۔ بجلی کے کھمبے ہوں گے۔ بانس کے کھمبوں پر بجلی کی تاریں نہیں ہوں گی۔ ہر جگہ کھمبے ہوں گے۔ اب جو لوگ بجلی بھی نہیں دیکھ سکتے ان کے بارے میں کیا کہا جائے؟
ایس پی ممبر انل پردھان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اے کے شرما نے کہا کہ اسمارٹ میٹر کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میرے پاس کوئی ایسا کیس نہیں آیا جس میں بجلی کے غلط بل کی شکایت درست ثابت ہوئی ہو۔ 55 لاکھ 62 ہزار اسمارٹ میٹر لگائے گئے ہیں۔ ان میں سے 53 لاکھ میٹر پرانے میٹروں کو ہٹانے کے بعد لگائے گئے ہیں۔ ان سے کوئی رقم نہیں لی گئی۔ نئے کنکشنز میں اسمارٹ میٹر لگانے پر ہی پیسے لیے جا رہے ہیں۔ اسمارٹ میٹرز کے معیار کو جانچنے کے لیے پرانے مینوئل میٹرز کو بھی پانچ فیصد اسمارٹ میٹرز کے ساتھ نصب کیا جاتا ہے تاکہ بل کا اندازہ لگایا جا سکے۔ دیکھا گیا کہ بجلی کے بلوں میں کوئی تضاد نہیں پایا گیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی