سری لنکا کی بحریہ کے ہاتھوں گرفتار 12 ماہی گیروں کی رہائی کا مطالبہ، رامیشورم میں علامتی ہڑتال
رامیشورم، 24 دسمبر (ہ س)۔ تمل ناڈو کے رامیشورم سے تعلق رکھنے والے 12 ماہی گیروں کو، جو ماہی گیری کے لیے سمندر میں گئے تھے، سری لنکا کی بحریہ نے سرحد پار کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ اس واقعہ سے متاثرہ ماہی گیروں کے اہل خانہ میں غم و
سری لنکا کی بحریہ کے ہاتھوں گرفتار 12 ماہی گیروں کی رہائی کا مطالبہ، رامیشورم میں علامتی ہڑتال


رامیشورم، 24 دسمبر (ہ س)۔ تمل ناڈو کے رامیشورم سے تعلق رکھنے والے 12 ماہی گیروں کو، جو ماہی گیری کے لیے سمندر میں گئے تھے، سری لنکا کی بحریہ نے سرحد پار کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ اس واقعہ سے متاثرہ ماہی گیروں کے اہل خانہ میں غم و غصہ پھیل گیا ہے۔ ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج شروع کر دیا ہے۔

ماہی گیروں کے اہل خانہ اور مقامی باشندوں نے منگل کی شام تقریباً ساڑھے چار بجے تمل ناڈو میں ایک قومی شاہراہ پر اچانک دھرنا دیا۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد سمیت 300 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ قومی شاہراہ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

اطلاع ملنے پر رامناتھ پورم ٹیکس ڈویژنل کمشنر کبیر رحمانی اور رامیشورم اسسٹنٹ پولیس سینئر آفیسر میرا کی قیادت میں انتظامی افسران جائے وقوعہ پر پہنچے اور مظاہرین سے بات چیت کی۔ اہل خانہ نے واضح طور پر کہا کہ جب تک گرفتار ماہی گیروں کو رہا نہیں کیا جاتا وہ احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ حکومت کی جانب سے ان کی رہائی کے لیے ضروری اقدامات کیے جانے کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کیا۔

دریں اثنا، تمام پاور بوٹ ماہی گیروں کی انجمنوں کا ایک اہم اجلاس رامیشورم بندرگاہ کے ساحل پر منعقد ہوا، جس میں سری لنکا میں قید 12 ماہی گیروں کی جلد از جلد رہائی کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے سری لنکا کی جیلوں میں طویل عرصے سے بند دیگر ہندوستانی ماہی گیروں کی واپسی اور ضبط کی گئی ماہی گیری کشتیوں کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا۔

ماہی گیروں کے مسائل کے مستقل حل پر اصرار کرتے ہوئے ماہی گیروں کی انجمنوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی کے 13 جنوری کو رامیشورم کے دورے کے دوران ان سے ملنے اور بات چیت کرنے کا موقع دیا جائے۔ ان مطالبات کی حمایت میں رامیشورم کے موٹر بوٹ ماہی گیروں نے آج (بدھ) کو ایک روزہ علامتی ہڑتال کی۔

ہڑتال کے باعث 700 سے زائد ماہی گیری کی کشتیاں بندرگاہ پر لنگر انداز رہیں۔ ماہی گیروں کی یونینوں کا کہنا ہے کہ ہڑتال کے نتیجے میں حکومت کو یومیہ 10 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوگا، جبکہ 5,000 سے زائد ماہی گیروں اور متعلقہ کارکنوں کی روزی روٹی پر براہ راست اور بالواسطہ طور پر اثر پڑے گا۔

ماہی گیروں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سری لنکا کی جیلوں میں بند ہندوستانی ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اور فوری اقدامات کریں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande