لوک سبھا ممبران کو اپنی پسند کی زبان میں بات کرنے کی سہولت ملتی ہے، وزیر اعظم نے اقدام کی تعریف کی
نئی دہلی، 24 دسمبر (ہ س)۔ 18ویں لوک سبھا کا سرمائی اجلاس ایک خاص تھا، جس میں ہندوستان کی متنوع ثقافت اور زبانوں کا احترام کیا گیا۔ پارلیمنٹ کے ارکان نے آئین کے شیڈول آٹھ میں درج 22 زبانوں میں متوازی ترجمے کی خدمت کا استعمال کیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ
وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں علاقائی زبانوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کو سراہا


نئی دہلی، 24 دسمبر (ہ س)۔ 18ویں لوک سبھا کا سرمائی اجلاس ایک خاص تھا، جس میں ہندوستان کی متنوع ثقافت اور زبانوں کا احترام کیا گیا۔ پارلیمنٹ کے ارکان نے آئین کے شیڈول آٹھ میں درج 22 زبانوں میں متوازی ترجمے کی خدمت کا استعمال کیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اراکین پارلیمنٹ اپنی زبان میں بات کر سکتے ہیں، جبکہ دوسرے اسے اپنی زبان میں سن سکتے ہیں۔ اس سروس کا آغاز لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے 19 اگست کو کیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس اقدام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کے کثیر لسانی ورثے کو منانے کا ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی زبانوں اور ثقافتوں کا تنوع اس کی طاقت ہے۔ وزیر اعظم نے اس کام کے لیے ممبران پارلیمنٹ اور لوک سبھا کے اسپیکر کو مبارکباد دی۔ اب ارکان پارلیمنٹ اپنی مادری زبانوں میں تقریر کر سکتے ہیں۔ اس سے ان کے خیالات عوام تک آسانی سے قابل رسائی ہوں گے اور پارلیمنٹ میں تمام خطوں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کے مطابق، اسپیکر برلا نے بار بار کہا کہ یہ اقدام آئین کی روح کے مطابق ہے، جو علاقائی زبانوں کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ ہر زبان کی اپنی تاریخ، ثقافت اور شناخت ہوتی ہے اور اسے قومی سطح پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔ اس اقدام کو سیاسی رہنماو¿ں اور معاشرے کی طرف سے بڑے پیمانے پر سراہا گیا۔ یہ پارلیمانی مباحثوں کو زیادہ جامع اور قابل فہم بنائے گا۔ بحث کو مزید موثر اور واضح بنانے کے لیے اراکین پارلیمنٹ اپنی مادری زبانوں میں بات کر سکیں گے۔ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب والدین، اسکول اور حکومت تیزی سے تعلیم، میڈیا اور کام میں اپنی زبانوں کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں۔ ہندوستان یہ ظاہر کر رہا ہے کہ تنوع ہماری طاقت ہے اور اسے اپنانا چاہیے۔اس نئی پہل سے لوک سبھا یہ پیغام دیتی ہے کہ ہر زبان اور ہر کمیونٹی کی آواز اہم ہے۔ یہ اقدام پارلیمنٹ کو مزید جامع بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande