ٹھاکرے اتحاد پر بی جے پی کی سخت تنقید ، ویڈیو اور نظم کے ذریعے سیاسی حملہ
ممبئی، 24 دسمبر (ہ س)۔ مہاراشٹر نونرمان سینا اور شیوسینا (ٹھاکرے گروپ) کے درمیان اتحاد کے اعلان کے بعد ممبئی میں سیاسی ماحول میں خاصی تلخی دیکھی جا رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے راج ٹھاکرے کے خلاف
ٹھاکرے اتحاد پر بی جے پی کی سخت تنقید ، ویڈیو اور نظم کے ذریعے سیاسی حملہ


ممبئی،

24 دسمبر (ہ

س)۔

مہاراشٹر نونرمان سینا اور شیوسینا (ٹھاکرے

گروپ) کے درمیان اتحاد کے اعلان کے بعد ممبئی میں سیاسی ماحول میں خاصی تلخی دیکھی

جا رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے راج ٹھاکرے کے خلاف جارحانہ رخ اختیار

کرتے ہوئے ان کے ماضی کے بیانات کو بنیاد بنا کر تنقید کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

بی جے پی

ممبئی کے صدر امیت ستام نے سوشل میڈیا پر راج ٹھاکرے کی ایک پرانی ویڈیو شیئر کی،

جو اس وقت کی ہے جب انہوں نے شیوسینا سے علیحدگی اختیار کی تھی۔ ویڈیو کے ساتھ طنزیہ

انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’’یہ ویڈیو ضرور دیکھیں‘‘، جس کا مقصد

راج ٹھاکرے کے سابقہ موقف کو نمایاں کرنا تھا۔

ویڈیو میں

راج ٹھاکرے یہ کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ انہوں نے شیوسینا کے لیے سب کچھ وقف کر دیا

تھا، مگر بعد میں انہیں ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جس کی انہوں نے کبھی توقع

نہیں کی تھی۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ ان کا اختلاف اصل قیادت سے نہیں بلکہ اس کے

گرد موجود افراد سے تھا، لیکن اس کے باوجود وہ انہی کے ذریعے اپنے قائد کے قریب

رہنے کی کوشش کرتے رہے۔

یہ تقریر

کرشن کنج کے قریب کی گئی تھی اور اب اسے دوبارہ بی جے پی قیادت کے ذریعے عام کیا

جا رہا ہے۔ ویڈیو کے وائرل ہونے کے ساتھ ہی سیاسی حلقوں میں بحث و مباحثہ تیز ہو گیا

ہے۔

اسی

سلسلے میں بی جے پی کے سابق ممبئی صدر آشیش شیلار نے نظم کے ذریعے راج ٹھاکرے کو

نشانہ بنایا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جن افراد کو کبھی ’کلرک‘ اور ’پجاری‘ کہہ کر

تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، آج وہی سیاسی شراکت دار کیسے بن گئے۔

آشیش شیلار

نے مزید کہا کہ عوام یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ کیا اب دونوں جماعتیں مل کر بلدیاتی

خزانے پر ہاتھ صاف کریں گی۔ انہوں نے اس بات پر بھی حیرت ظاہر کی کہ راج ٹھاکرے کو

اپنے ماضی کے بیانات پر نظر ڈالنے سے کوئی جھجک کیوں محسوس نہیں ہوتی۔

بی جے پی

کا یہ سخت ردعمل واضح کرتا ہے کہ ٹھاکرے برادران کا اتحاد ممبئی کی سیاست میں بڑی

ہلچل کا باعث بنا ہے، اور آنے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل سیاسی محاذ آرائی مزید

تیز ہونے کے آثار نمایاں ہو چکے ہیں۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande