
ریاض،24دسمبر(ہ س)۔لیبیا کی متحدہ حکومت کے وزیراعظم عبد الحمید الدبیبہ نے تصدیق کی ہےکہ لیبیا کے چیف آف اسٹاف محمد الحداد طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ان کا طیارہ انقرہ کی فضا میں پرواز کرتے ہوئے ریڈار سے غائب ہوگیا۔الدبیبہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ پر جاری بیان میں الحداد کی وفات کی تصدیق کی اور بتایا کہ ان کے ساتھ ف بری افواج کے چیف آف اسٹاف، جنرل الفیتوری غریبیل، فوجی صنعت کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر محمود القطیوئ، لیبیا کی جنرل اسٹاف کے چیف آف اسٹاف کے مشیر محمد العصاوی دیاب اور چیف آف اسٹاف کے میڈیا دفتر کے فوٹوگرافر محمد عمر احمد محجوب بھی ہلاک ہوگئے تھے۔یہ اطلاع ایسے وقت میں سامنے آئی، جب ترکیہ کے وزیر داخلہ علی ?رلی ?ا?ا نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ حکام طیارے کے ملبے تک پہنچ گئے ہیں، جس میں لیبیا کے فوجی چیف آف اسٹاف سوار تھے۔اسی دوران لیبیا کے ذمہ دار وزیر داخلہ نے ایک سرکاری تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تاکہ حادثے کے تمام پہلووں کی تحقیقات کی جاسکیں۔انکوائری کمیٹی کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ ترکیہ کی سکیورٹی اور عدالتی حکام کے ساتھ رابطے میں رہ کر تحقیقات میں حصہ لے، پرواز سے پہلے اور دوران سکیورٹی و حفاظتی اقدامات کا جائزہ لے اور کسی بھی قسم کی غفلت، کوتاہی یا ممکنہ مجرمانہ شق کی موجودگی کی تصدیق کرے۔کمیٹی کو ضرورت پڑنے پر ماہرین اور تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے، اور مرحومین کی لاشوں کو لیبیا منتقل کرنے کے سلسلے میں لیبیا کے سفارتخانے سے رابطہ کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔محمد الحداد کو لے جانے والا خصوصی فالکن 50 طیارہ منگل کو انقرہ کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا۔ترکیہ کے میڈیا کے مطابق طیارہ انقرہ کے اوپر 32,400 فٹ کی بلندی پر غائب ہوگیا۔ترکیہ کے وزارت داخلہ نے بتایا کہ طیارے سے رابطہ اچانک منقطع ہوگیا، جب طیارے نے انقرہ میں ہنگامی لینڈنگ کی درخواست کی تھی۔بیان میں کہا گیا کہ طیارہ انقرہ سے طرابلس جارہا تھا اور اس نے ہنگامی لینڈنگ کی درخواست کی تھی۔فلائٹ رادار کی ویب سائٹ کے مطابق، طیارے نے ابتدا میں بلندی حاصل کی، پھر اچانک نیچے گرنا شروع کیا اور 16 منٹ کے بعد ریڈار سے غائب ہوگیا۔اسی دوران ترکیہ کے میڈیا میں گردش کرتی تصاویر میں الحداد کی تلاش کے مناظر دکھائے گئے، جب طیارے کے پرواز کے دوران دھماکے کی آواز سنائی دی جس کے بعد ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ترکیہ کے وزارت دفاع نے اس ہفتے کے شروع میں پہلے اعلان کیا تھا کہ لیبیا کے چیف آف اسٹاف انقرہ کا دورہ کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنے ترک ہم منصب اور دیگر فوجی رہنماو¿ں سے ملاقات کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan