
حیدرآباد، 24 دسمبر (ہ س)۔ صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ وہ تلنگانہ کے عوام کی آواز ہیں اور انہیں کوئی کنٹرول یا آپریٹ کرنے والا نہیں ہے۔ بھونگیر میں جاگروتی جنم باٹا پروگرام کے تحت پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے واضح کیا کہ وہ 2029 کے انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتی ہیں اور اس کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں بی آر ایس سے کیوں معطل کیا گیا، اس کی وجہ آج تک نہیں بتائی گئی، حالانکہ سزائے موت پانے والے شخص کو بھی وجہ بتائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی نے ان سے کوئی وضاحت طلب نہیں کی اور وہ اپنی خودداری پر کسی بھی صورت میں سمجھوتہ نہیں کر سکتیں۔انہوں نے اعتراف کیا کہ بی آر ایس کے دور میں جو غلطیاں ہوئیں، وہ اس وقت پارٹی میں ہونے کے سبب ان کی بھی اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے، خاص طور پر بھونگیر کے کسانوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر کویتا نے عوام سے معذرت خواہی کی۔انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی طور پر نظام آباد تک محدود رکھا گیا، مگر اس کے باوجود وہ 19 برس سے تلنگانہ جاگروتی کے پلیٹ فارم سے عوام کے درمیان سرگرم ہیں۔جاگروتی کسی سیاسی اختلاف کے نتیجے میں قائم کی گئی تنظیم نہیں بلکہ تلنگانہ تحریک سے زبان، تہذیب، بتکماں اور بونال جیسے تہواروں کی عالمی سطح پر پہچان کے لئے جدوجہد کرتی رہی ہے۔کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فیس ری ایمبرسمنٹ کی عدم ادائیگی کے ذریعہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی غریب طلبہ کے ساتھ دھوکہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اور کونسل میں بارہا حکومت سے سوال کرنے کے باوجود وعدے پورے نہیں کئے گئے، طلبہ کو کالجوں میں ذلیل کیا جا رہا ہے اور تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں پہلی براؤن فیلڈ ایمس کے قیام کے لئے انہوں نے پارلیمنٹ میں جدوجہد کی، مگر 2015 سے آج تک بھونگیر ایمس میں ایمرجنسی ادویات تک دستیاب نہیں ہیں، حالانکہ مرکز سے 750 کروڑ روپئے جاری ہو چکے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، کنٹراکٹرس سے بات کرتے ہوئے عمارتوں کی تکمیل کرائیں اور مقامی افراد کو 80 فیصد ملازمتیں فراہم کی جائیں۔ٹریپل آر (ریجنل رنگ روڈ) منصوبہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ بااثر افراد کی زمینیں بچانے کے لئے غریبوں کی زمینوں کی قربانی دی جا رہی ہے اور بدعنوانی کے تحت بار بار الائنمنٹ بدلے جا رہے ہیں، حالانکہ اس کے خلاف ہائی کورٹ کے احکامات بھی موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر جاگروتی کی جانب سے تحریک شروع کی جائے گی اور 5 جنوری کو حیدرآباد میں متاثرہ کسانوں کے ساتھ راؤنڈ ٹیبل اجلاس منعقد کیا جائے گا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس اور بی آر ایس دونوں حکومتوں نے کسانوں، ہینڈلوم بنکروں، سونے کے کاریگروں، بے گھر افراد اور بے زمین کسانوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔پوچم پلی کے ہینڈلوم کاریگروں کو وعدہ کے مطابق مالی امداد اور قرض معافی آج تک نہیں دی گئی، جبکہ 50 کروڑ روپئے فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ بسواپور ریزروائر اور پرانہیتا-چیوڑلہ منصوبہ کے تحت ہزاروں ایکڑ زمین حاصل کرنے کے باوجود آج تک ایک بوند پانی فراہم نہیں کیا گیا، متاثرین کو مکمل معاوضہ تک نہیں دیا گیا اور 96 ایکڑ زمین بغیر کسی معاوضے کے لے لی گئی، جو جمہوریت میں ناقابل قبول ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ موجودہ وزیر اعلیٰ اندرونی طور پر بی جے پی کے ساتھ تال میل میں ہیں، صنعتی اجازتوں کے نام پر نہروں اور قدرتی وسائل کو آلودہ کیا جا رہا ہے، جس طرح ماضی میں موسیٰ ندی کو تباہ کیا گیا۔صدر تلنگانہ جاگروتی نے واضح کیا کہ جاگروتی ووٹوں کے لئے نہیں بلکہ عوامی مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کرتی رہے گی، ہر ضلع کے مسائل کو فالو اپ کیا جائے گا اور ایک مضبوط کیڈر کے ساتھ عوامی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق