جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر شاہد مہدی کے انتقال پر اطہار تعزیت
علی گڑھ, 24 دسمبر (ہ س)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے جناب شاہد مہدی کے انتقال پر گہرا رنج و غم ظاہر کیا، جو اے ایم یو کے ممتاز سابق طالب علم اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر تھے۔ شاہد مہدی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تاریخ اور سیاسیات کی تع
شاہد مہندی


علی گڑھ, 24 دسمبر (ہ س)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے جناب شاہد مہدی کے انتقال پر گہرا رنج و غم ظاہر کیا، جو اے ایم یو کے ممتاز سابق طالب علم اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر تھے۔ شاہد مہدی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تاریخ اور سیاسیات کی تعلیم حاصل کی، جو تعلیم، گوورننس، ثقافت اور عوامی پالیسی کے ساتھ ان کی وابستگی کی بنیاد بنی۔ انڈین ایڈمنسٹریٹیو سروس (آئی اے ایس) کے 1963 بیچ کے ایک ممتاز افسر کے طور پر انہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں، اور انھیں فکری گہرائی اور انتظامی بصیرت کے لیے وسیع پیمانے پر سراہا گیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر کے طور پر ان کی قیادت،اصولوں پر مبنی علمی قیادت، ادارہ جاتی خودمختاری کے عزم، اور جامعہ کو مکالمے، شمولیت اور جمہوری اقدار کے لیے ایک مقام کے طور پر فروغ دینے کے یقین کی علامت تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ میں اپنے کردار کے علاوہ، وہ تعلیم، اقوام متحدہ کے نظام، ماحولیاتی امور، زراعت اور دیہی ترقی کے ماہر کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔ ان کی فکری دلچسپیاں انسانی علوم، بشمول اردو، فارسی اور انگریزی ادب، تقابلی ادب اور فنون لطیفہ تک وسیع تھیں، جو انتظامی مہارت اور ثقافتی علم کا ایک نادر امتزاج ظاہر کرتی ہیں۔

اے ایم یو کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے ان کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ”شاہد مہدی کا انتقال ہم سب کے لئے باعث رنج ہے،وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور مایہ ناز سپوت تھے اور ان کی زندگی تعلیم اور عوامی خدمت کے اعلیٰ ترین اصولوں کی عکاس تھی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر سمیت متعدد قومی و بین الاقوامی عہدوں پر انھوں نے بے حد ذمہ داری اور علمی بصیرت، انتظامی حکمت اور گہری ثقافتی حساسیت کا مظاہرہ کیا۔ تعلیم کے تئیں ان کا عزم ایک اخلاقی اور جمہوری ذمہ داری کے طور پر، ملک بھر کی علمی برادری کے لیے مسلسل تحریک کا سبب رہے گا“۔

اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ایم محسن خان نے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ شاہد مہدی ایسی علمی قیادت کے لئے جانے جاتے تھے جو تعقل، توازن اور اخلاقی ذمہ داری پر استوار تھی۔ ان کا انتقال علی گڑھ برادری کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے“۔

اے ایم یو برادری شاہد مہدی کے اہل خانہ، رفقاء، طلبہ اور ان کے اعزاء کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔ ان کی زندگی اور ان کی خدمات علی گڑھ کے فکری ورثے کا ایک لازوال حصہ رہیں گی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande