
تل ابیب،24دسمبر(ہ س)۔اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کے اس بیان نے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں ہمیشہ رہے گی، امریکی حکام میں شدید غصہ پیدا کر دیا، جس کے بعد امریکہ نے دباو¿ ڈالا جس پر وہ پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے اور کہا کہ اسرائیل کا غزہ میں نئی بستیاں قائم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔یسرائیل کاٹز کی جانب سے یہ پسپائی چند ہی گھنٹوں بعد سامنے آئی، جب انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ کے قریب بیت ایل بستی میں 1200 رہائشی یونٹس کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کبھی بھی مکمل طور پر غزہ سے انخلا نہیں کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ مناسب وقت اور حالات میں غزہ کے شمالی حصے میں نئی آبادکاری چوکیوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔بعد ازاں یسرائیل کاٹز نے اپنے دفتر سے جاری بیان میں موقف تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ میں کسی بھی قسم کی بستیاں قائم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں ناحال بریگیڈ کی موجودگی صرف سکیورٹی مقاصد کے لیے ہو گی۔اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق یسرائیل کاٹز کے اس یوٹرن کے پیچھے امریکی دباو¿ کارفرما تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ واشنگٹن کی قیادت میں جنوبی اسرائیل میں قائم سول و فوجی رابطہ مرکز میں موجود ایک امریکی عہدیدار نے کہا کہ امریکی حکام یسرائیل کاٹز کے بیانات پر سخت برہم تھے اور انہوں نے وضاحت کا مطالبہ کیا کیونکہ یہ بیانات ٹرمپ منصوبے سے متصادم تھے، جس کے بعد وزیر دفاع کو وضاحتی بیان جاری کرنا پڑا۔امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ ٹرمپ منصوبے کے تحت اسرائیلی فوج کو غزہ سے انخلا کرنا تھا اور امریکہ غزہ میں کسی نئی اسرائیلی آبادکاری کے لیے تیار نہیں۔
دوسری جانب فلسطینی تحریک حماس نے اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کے اس اعلان پر ردعمل دیا جس میں انہوں نے فوج کے غزہ میں ہمیشہ رہنے کی بات کی تھی۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ یسرائیل کاٹز کے بیانات جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ویڈیو بیان میں حازم قاسم نے کہا کہ قابض طاقت غزہ کے عوام کو بے دخل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جو غزہ اور پورے خطے میں امن کے لیے امریکی صدر کے منصوبے سے مکمل طور پر متصادم ہے۔امریکہ کے حمایت یافتہ امن منصوبے کے مطابق اسرائیلی فوج مرحلہ وار مکمل طور پر ساحلی پٹی سے انخلا کرے گی اور اسرائیل غزہ میں کسی بھی شہری بستی کو دوبارہ قائم نہیں کرے گا۔ادھر بنجمن نیتن یاھو جنگ کے دوران کئی بار غزہ میں دوبارہ آبادکاری کے امکان کو مسترد کر چکے ہیں، تاہم ان کے اتحاد میں شامل بعض انتہا پسند عناصر غزہ پر دوبارہ قبضے کے خواہاں ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan