الہند ایئر اور فلائی ایکسپریس پرواز کے لیے تیار، حکومت کی ملی منظوری
نئی دہلی، 24 دسمبر (ہ س) ۔ملک کے شہری ہوابازی کے بازار میں نیا مقابلہ شروع ہونے والا ہے۔ دو نئی ایئر لائنز الہند ایئر اور فلائی ایکسپریس جلد ہی بھارت میں شروع ہونے والی ہیں۔ ان کمپنیوں کو شہری ہوا بازی کی وزارت سے کوئی اعتراض نہیں سرٹیفکیٹ (این او
الہند ایئر اور فلائی ایکسپریس پرواز کے لیے تیار، حکومت کی ملی منظوری


نئی دہلی، 24 دسمبر (ہ س) ۔ملک کے شہری ہوابازی کے بازار میں نیا مقابلہ شروع ہونے والا ہے۔ دو نئی ایئر لائنز الہند ایئر اور فلائی ایکسپریس جلد ہی بھارت میں شروع ہونے والی ہیں۔ ان کمپنیوں کو شہری ہوا بازی کی وزارت سے کوئی اعتراض نہیں سرٹیفکیٹ (این او سی) ملے ہیں۔

الہند ایئر اور فلائی ایکسپریس کو پہلے ہی وزارت شہری ہوا بازی سے پرواز کی منظوری مل چکی ہے۔ ان دو کمپنیوں کے علاوہ اتر پردیش کی ایک کمپنی شنکھ ایئر نے بھی این او سی حاصل کیا ہے۔ توقع ہے کہ وہ 2026 میں کام شروع کر دیں گے۔ حکومت نے ہوا بازی کے شعبے میں مسابقت پیدا کرنے کی کوشش میں ہندوستان میں نئی ??ایئر لائنز کو منظوری دی ہے۔ اس سے چند بڑے کھلاڑیوں کے غلبہ والے شعبے میں مسابقت میں مزید اضافہ ہوگا۔شہری ہوابازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے کہا کہ وزارت کی یہ کوشش رہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ایئر لائنز کو ہندوستانی ہوابازی کے شعبے میں داخل ہونے کی ترغیب دی جائے، جو ہوا بازی کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔ اس وقت ملک میں نو ملکی ایئر لائنز باقاعدگی سے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اڑان جیسی اسکیموں نے ایئر اسٹار، ایئرانڈیاون، اور فلائی91 جیسی چھوٹی ایئر لائنز کو ملک کے اندر علاقائی رابطوں میں کلیدی کردار ادا کرنے کے قابل بنایا ہے، اور مستقبل میں ترقی کی مزید گنجائش ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی) کے مطابق، ایئر انڈیا، ایئر انڈیا ایکسپریس، انڈیگو اور پبلک سیکٹر الائنس ایئر کے علاوہ، دیگر ایئر لائنزایئر اکاسا، اسپائس جیٹ،اسٹار ایئر، فلائی91 اور ون انڈیاایئر ہیں۔گوفرسٹ اور جیٹ ایئرویزسمیت کئی ایئر لائنز نے قرض کے بوجھ کی وجہ سے پچھلے کچھ سالوں میں اپنی فلائٹ سروس بند کر دی ہے۔ علاقائی ایئر لائن بگ فلائی نے اکتوبر میں باقاعدہ پروازیں معطل کر دی تھیں۔ انڈیگو ایئر لائنز اور ایئر انڈیا گروپ (ایئر انڈیا اور ایئر انڈیا ایکسپریس) کا مقامی مارکیٹ میں 90 فیصد سے زیادہ حصہ ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande