تشخیصی آزمائشوں کی تکمیل کے بعد آکاش این جی میزائل کی تیاری کا راستہ صاف
فضائیہ اور فوج کے ملنے کے بعد مقامی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو بڑا فروغ ملے گا نئی دہلی، 24 دسمبر (ہ س)۔ نئی نسل کا آکاش-این جی میزائل جلد ہی فضائیہ اور ہندوستانی فوج کے لیے دستیاب ہو گا، کیونکہ اس کی تیاری کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم ا
تشخیصی آزمائشوں کی تکمیل کے بعد آکاش این جی میزائل کی تیاری کا راستہ صاف


فضائیہ اور فوج کے ملنے کے بعد مقامی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو بڑا فروغ ملے گا

نئی دہلی، 24 دسمبر (ہ س)۔

نئی نسل کا آکاش-این جی میزائل جلد ہی فضائیہ اور ہندوستانی فوج کے لیے دستیاب ہو گا، کیونکہ اس کی تیاری کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم ایک جدید اور طاقتور فضائی دفاعی نظام ہے جو بیک وقت 10 اہداف کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل دفاعی نظام زمین پر 80 کلومیٹر اور ہوا میں 20 کلومیٹر تک لڑاکا طیاروں، کروز میزائلوں، ڈرونز اوریو اے وی کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس کی شمولیت سے ملکی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر تقویت ملے گی۔

حیدرآباد میںڈی آر ڈی او کے ریسرچ سینٹرعمارت نے آکاش-این جی ہتھیار سسٹم کو اعلیٰ جنگی مشق کی صلاحیت اور کم رڈار کراس سیکشن ( آر سی ایس )والے جدید جنگی طیاروں کو روکنے لئے تیار کیا ہے۔

اس کی تعمیر بھارت ڈائنامکس لمیٹیڈ(بی ڈی ایل) نے کیا ہے ۔ تقریباً 96% دیسی ٹیکنالوجی پر مبنی، ملک کے سب سے اہم میزائل سسٹم، آکاش-این جی، کو اب دوسرے ممالک کو برآمد کرنے کے لیے حکومتی منظوری مل گئی ہے۔ جبکہ آکاش-این جی کی رینج 40-50 کلومیٹر ہے، لیکن ٹھوس راکٹ موٹر کا استعمال کرتے ہوئے اس کی رینج کو 80 کلومیٹر سے زیادہ کر دیا گیا ہے۔

ہندوستانی فوج نے اوڈیشہ میں چاندی پور انٹیگریٹڈ ٹیسٹ رینج میں آکاش میزائل ڈیفنس سسٹم کے ایک جدید ورزن آکاش نیکسٹ جنریشن (آکاش-این جی) کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جو مقامی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ ڈی آر ڈی او کے مطابق، آکاش-این جی نے مختلف حدود اور اونچائیوں پر فضائی اہداف کو درست طریقے سے تباہ کیا۔ ٹیسٹ کے دوران، آکاش-این جی میزائل نے اعلیٰ درستگی کے ساتھ مختلف رینجز اور اونچائیوں پر فضائی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، جن میں کم اونچائی، لمبی رینج، اور سرحد کے قریب زیادہ اونچائی والے منظرنامے شامل ہیں۔

اس سے قبل، ہندوستانی فوج نے 17 جولائی کو لداخ میں مقامی طور پر تیار کردہ فضائی دفاعی نظام آکاش پرائم کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ اس سسٹم نے مشرقی لداخ میں 15,000 فٹ (4,500 میٹر) سے زیادہ کی بلندی پر اڑنے والے دو ڈرون کو مار گرایا۔ آکاش پرائم آکاش ہتھیاروں کے نظام کا ایک نیا اور جدید ورزن ہے، جسے اونچائی اور کم آکسیجن والے ماحول میں استعمال کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ایک مقامی ریڈیو فریکوئنسی سیکر سے لیس اور ایک ٹھوس راکٹ موٹر سے چلنے والا، آکاش-این جی ایک جدید ترین اور مضبوط نظام ہے جو مختلف قسم کے فضائی خطرات کے خلاف موثر فضائی دفاع کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande