
اسلام آباد، 23 دسمبر (ہ س) پاکستان کے شورش زدہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے کرک کے علاقے گرگوری میں آج پولیس وین پر حملے میں پانچ کانسٹیبل ہلاک ہو گئے۔ ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شوکت خان نے واقعے اور ہلاک ہونے والے کانسٹیبلوں کی تعداد کی تصدیق کی۔
ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس خان نے بتایا کہ شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبلز شاہد اقبال، سمیع اللہ، عارف، صفدر اور محمد ابرار کے نام سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔ دنیا نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق پانچ کانسٹیبل معمول کے مطابق گشت پر تھے کہ حملہ آوروں نے گھات لگا کر ان کی وین پر فائرنگ کردی۔
دنیا نیوز چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں رواں سال (2025) میں اب تک دہشت گرد حملوں میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 502 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق دہشت گردی کے کل 1588 واقعات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں 223 شہری جاں بحق اور 570 زخمی ہوئے، اس کے علاوہ 137 پولیس اہلکار شہید اور 236 زخمی ہوئے، جبکہ مختلف اداروں کے 18 قانون نافذ کرنے والے اہلکار بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان حملوں میں فیڈرل کانسٹیبلری کے 124 اہلکار شہید اور 244 زخمی ہوئے۔ سیکیورٹی فورسز نے اس دوران دہشت گردی سے نمٹنے میں نمایاں کردار ادا کیا، مختلف کارروائیوں کے دوران 348 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ بنوں کے علاقے میں دہشت گردی سے متعلق سب سے زیادہ واقعات ہوئے، جن میں 394 اموات ہوئیں۔ 41 پولیس اہلکار شہید اور 89 زخمی ہوئے۔ خطے میں 54 شہریوں کی ہلاکت اور 125 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
دیگر علاقوں جیسے ڈیرہ اسماعیل خان، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں بھی کافی تعداد میں واقعات دیکھنے میں آئے۔ صرف شمالی وزیرستان میں 181 واقعات ریکارڈ کیے گئے جن کے نتیجے میں 38 شہری جاں بحق اور 182 زخمی ہوئے۔جنوبی وزیرستان میں 103 واقعات رپورٹ ہوئے جن کے نتیجے میں 39 شہری جاں بحق اور 86 زخمی ہوئے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد