وزارت تجارت نیوزی لینڈ سمیت 3 ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر دستخط کرنے میں کامیاب
مالی سال 2025-26 کی پہلی ششماہی میں ہندوستان کی اب تک کی بہترین برآمدی کارکردگی نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستان اور نیوزی لینڈ نے پیر کو آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر بات چیت کے اختتام کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے اس سال تین بڑے
تجارت


مالی سال 2025-26 کی پہلی ششماہی میں ہندوستان کی اب تک کی بہترین برآمدی کارکردگی

نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستان اور نیوزی لینڈ نے پیر کو آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر بات چیت کے اختتام کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے اس سال تین بڑے تجارتی معاہدوں کو کامیابی سے انجام دیا ہے۔ پہلا اس سال جولائی میں برطانیہ کے ساتھ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ (سی ای ٹی اے) تھا۔ اس کے بعد، ہندوستان نے اسی مہینے کی 18 دسمبر کو اومان کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) پر دستخط کیے تھے۔

نیوزی لینڈ کے ساتھ ایف ٹی اے کے بعد، ہندوستان کے مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ یہ ایک جامع اور آگے نظر آنے والا آزاد تجارتی معاہدہ ہے جو ہمارے کسانوں اور ڈیری کو فروغ دے گا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ ایف ٹی اے، جو صرف نو مہینوں میں پورا ہوا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ پانچ سالوں میں ہندوستان کا ساتواں سب سے بڑا تجارتی معاہدہ ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان نے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ان تمام معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

ہندوستان-نیوزی لینڈ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر بات چیت کی تکمیل کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، پیوش گوئل نے کہا، ہم پہلے ہی امریکہ کے ساتھ اپنی بات چیت کے ایک اعلی درجے کے مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی نائب تجارتی نمائندے رک سوئٹزر نے حال ہی میں تجارتی مذاکرات کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیم کے ساتھ ہندوستان کا دورہ کیا۔ دو روزہ مذاکرات 11 دسمبر کو اختتام پذیر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تاجروں، برآمد کنندگان، ایم ایس ایم ای، کسانوں، خواتین کاروباریوں، نوجوانوں اور پیشہ ور افراد کو بہتر مواقع میسر ہوں گے۔

مالی سال 2025-26 کی پہلی ششماہی میں ہندوستان کی اب تک کی بہترین برآمدی کارکردگی۔ ملک کے برآمدی ماحولیاتی نظام کو تبدیل کرنے کے لیے 25,060 کروڑ کے مشن کی نقاب کشائی اور یو کے کے ساتھ سی ای ٹی اے معاہدے پر دستخط نے ہندوستانی اشیا اور خدمات کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو نمایاں طور پر فروغ دیا۔ وزارت تجارت کی ڈیجیٹل اصلاحات نے تجارتی تعمیل اور ذہانت کو ہموار کیا۔ جی ای ایم 16.41 لاکھ کروڑ کے جی ایم وی کے ساتھ ہندوستان کے سب سے بڑے حصولی پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا۔ مزید برآں، غیر ملکی تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) نے امریکہ، ای یو، جی سی سی، اور ایشیا پیسیفک میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی شرکت کے ساتھ رفتار حاصل کی۔ ورلڈ ایکسپو اوساکا 2025 میں ہندوستان کو ایک بڑی پہچان کے ساتھ عالمی سطح پر پہچان ملی۔

ہندوستان کی اب تک کی تجارتی کارکردگی

ہندوستان نے غیر ملکی تجارت میں ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے۔ مالی سال 2024-25 میں ملک کی کل برآمدات (سامان اور خدمات) 825.25 بلین امریکی ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جو سال بہ سال 6.05 فیصد کی مضبوط ترقی کو ظاہر کرتی ہیں۔ یہ مضبوط رفتار رواں مالی سال 2025-26 میں بھی جاری رہی، اپریل سے ستمبر 2025 کے دوران برآمدات بڑھ کر 418.91 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.86 فیصد اضافہ ہوا، جس سے ہندوستان کی مسلسل بڑھتی ہوئی برآمدی رفتار کو مزید تقویت ملی۔ خاص طور پر، مالی سال 2025-26 (اپریل-ستمبر 2025) کی پہلی ششماہی کے دوران ہندوستان کی تجارتی کارکردگی اب تک کی سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ مزید برآں، عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان، پہلی سہ ماہی (اپریل-جون 2025) اور دوسری سہ ماہی (جولائی-ستمبر 2025) دونوں نے اپنی اب تک کی بلند ترین سطحیں ریکارڈ کیں۔

یہ مثبت رجحان رواں مالی سال 2025-26 میں بھی جاری رہا، اپریل تا ستمبر 2025 کے دوران تجارتی سامان کی برآمدات بڑھ کر 219.88 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 2.90 فیصد زیادہ ہے۔ اپریل-ستمبر 2025 کے دوران برآمدات میں الیکٹرانک سامان (41.94فیصد)، انجینئرنگ کے سامان (5.35فیصد)، ادویات اور دواسازی (6.46فیصد)، سمندری مصنوعات (17.40فیصد)، اور چاول (10.02فیصد) شامل تھے، جس نے مل کر ہندوستان کی مضبوط برآمدی نمو کو ہوا دی۔ ہندوستان کی برآمدی کارکردگی کو برآمدی مقامات جیسے ریاستہائے متحدہ (13.34فیصد)، متحدہ عرب امارات (9.34فیصد)، چین (21.85فیصد)، اسپین (40.30فیصد)، اور ہانگ کانگ (23.53فیصد) سے مزید تعاون حاصل ہوا، جن میں سے ہر ایک نے گزشتہ مالی سال کے اسی مالیاتی عرصے کے مقابلے اپریل-ستمبر 2025 میں مضبوط اضافہ درج کیا۔

آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر گفت و شنید

تجارت اور صنعت کی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان اور نیوزی لینڈ نے ترقی یافتہ ہندوستان 2047 کے قومی وژن کے مطابق ایک جامع، متوازن اور آگے نظر آنے والے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط کیے ہیں۔ یہ ایک ترقی یافتہ ملک کے ساتھ ہندوستان کے سب سے تیز ترین آزاد تجارتی معاہدوں میں سے ایک ہے۔ درحقیقت، کئی حالیہ تجارتی معاہدوں نے ہندوستان کی عالمی اقتصادی شراکت داری کو نمایاں طور پر تیز کیا ہے، اس کے برآمدی منظرنامے کو نئی شکل دی ہے۔ قبل ازیں، تاریخی ہندوستان-برطانیہ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ (سی ٹی ای) ہندوستان کی 99 فیصد برآمدات تک ڈیوٹی فری رسائی فراہم کرتا ہے، جس سے 2030 تک دو طرفہ تجارت یو ایس ڈالر100 بلین تک پہنچنے کی راہ ہموار ہوتی ہے۔

برطانیہ کے علاوہ، ہندوستان نے اس ماہ 18 دسمبر کو عمان کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) پر دستخط کیے ہیں۔ اس نے اسٹریٹجک معاہدوں جیسے کہ یو اے ای اندیا کمپرہنسو ایکونومک پارٹنرشپ ایگریمنٹ (سی ای پی اے)، آسٹریلیا-انڈیا اکنامک کوآپریشن اینڈ ٹریڈ ایگریمنٹ (ای سی ٹی اے) اور یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (ای ایف ٹی اے) کے ذریعے بھی اپنی رسائی کو بڑھایا ہے۔ مزید برآں، ہندوستان اس وقت کئی اہم ممالک اور خطوں کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدوں پر بات چیت کر رہا ہے۔ یہ شراکت داری بہت سے شعبوں میں نئے مواقع کھول رہی ہے اور عالمی ویلیو چینز میں ہندوستان کے انضمام کو مضبوط کر رہی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande